ریاست و ملک

مسلم قبرستانوں کی حصار بندی انتہائی ناگزیر‘ لاپرواہی کے سبب اشرار کے نشانے پر

کاماریڈی: 27؍دسمبر (پریس نوٹ) وقف املاک کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے کتنی وقف جائیدادیں جس کی حصار بندی نہ ہونے کی وجہ سے اشرار کے نشانہ پر ہے، کئی مقامات پر قبرستان کی حصار بندی نہ ہونے سے غیرمجاز لوگ قابض ہوچکے ہیں، قبرستان مساجد عاشور خانے جھنڈے چھلے اور دیگر مسلمانوں کے متعلقہ جائیدادوں کا تحفظ برسراقتدار حکومت کی خاص توجہ کی منتظر ہے، کیونکہ دیہات میں مسلمانوں کی آبادی قلیل ہونے کی وجہ سے اشرار اور غیرمجاز قابضین حصار بندی کے لئے رکاوٹ کا ذریعہ بن رہے ہیں، حکومت تلنگانہ کی جانب سے شمشان گھاٹ کے لیے ہر دیہات منڈل میں لاکھوں روپے کے تعمیراتی کام چل رہے ہیں جو گرچہ ضروری ہے، لیکن مسلمانوں کے قبرستان اور متعلقہ املاک کی طرف بالکل توجہ نہیں دی جارہی ہے، اس جانب توجہ دلاتے ہوئے حافظ محمد فہیم الدین منیری صدر جمعیۃ علماء کاماریڈی نے وزیراعلیٰ تلنگانہ جناب چندراشیکھر راؤ سے مطالبہ کیا کہ، ان سے متعلق اعلیٰ حکام ضلع کلکٹر و آرڈیوز کو احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں عمل آوری پر پابند کریں، وقف بورڈ کی جانب سے تمام دیہاتوں اور منڈلوں کے وقف املاک کی حصار بندی کے لئے رقم بھی منظور کی جائے، اور ساتھ ہی ضلع وقف انسپکٹر کو تمام اوقافی املاک کے اندراج کرنے کے سخت احکامات جاری کریں، بہت سے مقامات پر اب تک قبرستان اور دیگر وقف املاک کے تحفظ کے لئے متعلقہ حکام نے وقف املاک کا علامتی بورڈ آویزاں نہیں کیا جس پر عمل آوری انتہائی ضروری ہے، آگے کہا کہ کئی ایسے مقامات جہاں سنگتراش مسلمان ہیں، جو گاؤں سے کافی دور رہتے ہیں، ایسے مقامات کے مسلمانوں کے لئے قبرستان کی زمین الاٹ کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×