آئینۂ دکن

جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کے زیر اہتمام تحریری و انعامی مسابقہ کاکامیاب انعقاد

موجودہ دور میں نسل نو کی دین سے دوری کسی کے لئیے محتاج بیان نہیں ہے بالخصوص عصری تعلیم یافتہ نوجوان طلباء کی ایک بڑی تعداد بنیادی اسلامی عقائد،عبادات،معاملات،معاشرت اور اخلاقیات کے لازمی و ضروری مسائل سے بھی ناواقف ہیں اور مستورات اور لڑکیاں جو مستقبل میں پورے خاندان کی بنیاد اور مہذب اور صالح معاشرہ کے وجود میں آنے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے ایسے حالات میں امت کے اس نوخیز طبقہ کو دینی تعلیمات کی فراہمی کسی”چیلینج”سے کم نہیں ہے۔
اسی صورت حال کے مدنظر ہائی اسکولس اور کالجز کے طلباء وطالبات کے لئیے گرانقدر نقد انعامات پر مشتمل ضلعی سطح کا ایک تحریری مسابقہ بنام”تفہیم اسلام کورس”اردو اور رومن انگلش میں رکھا گیا الحمدللہ اس مسابقہ میں مختلف تعلقہ جات اور منڈلات(تانڈور،پرگی،کوڑنگل،دولت آباد،بشیرآباد،کوٹ پلی،پدے مول،ممباپور،اور ان سے متعلقہ دیہات)کے کم وبیش 850 طلباء وطالبات نے حصہ لیا *جن میں غیر مسلم طلباء کی بھی قابل لحاظ تعداد شامل ہے۔*
مولانا محمد عبداللہ اظہر صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی زیر نگرانی اور ڈاکٹر حافظ محمد عبدالسلام صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی زیر نظامت منعقدہ
اس مسابقہ کے تمام شرکاء کو جمعیۃ علماء ضلع وقارآباد کی جانب سے توصیفی سند بھی عطاء کی گئی۔
اگزام ڈیوٹیز کی انجام دہی میں الماس انٹرنیشنل اسکول تانڈور کی معلمات کا خاص تعاون رہا۔
اس موقعہ پر محترم سید اصغر حسین صاحب ریٹائرڈ لکچرر،محترم ضیاء الدین ضیاء صاحب ریٹائرڈ لکچرر،محترم محمد خورشید حیسن صاحب(امیر مشاورت مسلم ویلفئیر اسوسی ایشن تانڈور)جناب محمد طاہر قریشی صاحب چیف پروموٹر الماس انٹرنیشنل اسکول تانڈور،مولانا قاضی سید شکیل صاحب نظامی،مولانا خلیل احمد صاحب محمدی،حافظ محمد مقبول احمد صاحب،مولانا آصف صاحب رشیدی،حافظ محمد رئیس الدین،مولانا فراست علی صاحب قاسمی،مولانا اظہر الدین صاحب قاسمی،حافظ محمد عبدالقادر صاحب،حافظ محمد زبیر صاحب کرنکوٹ،مولانا محمد عثمان صاحب دولت آباد،مفتی سید شکیل صاحب قاسمی،مفتی سعید احمد صاحب قاسمی،حافظ محمد معین صاحب،مولانا مبارک صاحب رشادی کے علاوہ اراکین جمعیۃ کی بڑی تعداد موجود تھی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×