ریاست و ملک

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ؛ سرکاری گواہ نے عدالت میں ملزم اجئے راہیکر کی شناخت کی

ممبئی: 11؍دسمبر (پریس ریلیز) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ میں گذشتہ کل یہاں خصوصی این آئی اے عدالت کے ججکے حکم پر سرکاری گواہ کو ایک ہزار روپیہ بھتہ دینے کے بعد آج عدالت میں ملزم اور اس کے وکیل نے حاضری دی اور سرکاری گواہ سے جرح کی۔
ملزم اجئے ایکناتھ راہیکر کے وکیل آپٹے نے سرکاری گواہ پر الزام عائد کیا کہ وہ آج عدالت میں ملزم کے خلاف جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز وہ پولس کے لیئے ماضی میں بھی پنچ کا کام کرچکا ہے۔
اس سے قبل خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے کو  وکیل استغاثہ اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے سرکاری گواہ نے بتایا کہ سال 2008 میں ایک پولس افسرنے اسے کالا چوکی (ممبئی) بلایا تھا تاکہ بم دھماکہ کے الزام میں گرفتار ایک ملزم کے قبضہ سے ضبط کیئے گئے موبائل فون اور دیگر اشیاء کا پنچ نامہ کرسکے۔
سرکاری گواہ نے آج عدالت میں ملزم اجئے راہیکر کے قبضہ سے ضبط موبائل اور دیگر اشیاء کی نشاندہی کی وہیں عدالت میں موجود ملزم کی شناخت بھی کی۔
ایڈوکیٹ آپٹے کی جرح کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکیل جے پی مشراء نے بھی سرکاری گواہ سے جرح کی اور اس پر الزام عائد کیا کہ وہ اے ٹی ایس کا عادی پنچ ہے اور ماضی میں بھی اے ٹی ایس کے لیئے کام کرچکا ہے اور آج وہ عدالت میں پولس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے جس سے سرکاری گواہ نے انکار کیا۔
سرکاری گواہ کی گواہی کے بعد  ملزم اجئے راہیکر کا دفاع کرنے والے ایڈوکیٹ آپٹے نے خصوصی جج سے گذارش کی کہ وہ ملزم کی عدالت میں روزانہ کی حاضری میں سہولت دیں کیونکہ ملزم اپنے گھر کا اکیلا کمانے والا اور اس کے اہل خانہ اسی پر منحصر ہیں۔
خصوصی جج نے ایڈوکیٹ آپٹے کی درخواست کو مستر د کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کو ہر دن عدالتی کارروائی کے وقت عدالت میں موجود رہنا ہوگا۔
دوران کارروائی عدالت میں  بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ ارشد شیخ(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) موجود تھے۔
آج کی عدالتی کارروائی کے بعد خصوصی جج نے استغاثہ کو حکم دیا کووہ 15 دسمبر کو کسی دوسرے سرکاری گواہ کو عدالت میں حاضر کرے۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 141 گواہوں کی گواہی عمل میں ا ٓچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے لیکن ملزمین کے عدم تعاون کی وجہ سے مزید گواہوں کے بیانات کا اندراج ہونے میں تاخیر ہورہی ہے حالانکہ عدالت نے ملزمین کو سخت کارروائی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing