سیلاب زدہ علاقوں کی صفائی اور متاثرین کی بازآبادکاری انتہائی اہم
حیدرآباد: 18؍اکتوبر (پریس ریلیز) مفتی محمود زبیر قاسمی جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کی اطلاع کے مطابق حیدرآباد اس وقت شدید ترین تکلیف دہ حالات سے گزر رہا ہے ،بیسیوں کالونیاں زیر آب ہیں ،ہزاروں لوگ بے گھر ہیں اور مختلف علاقوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ان کی املاک اور گھر کا سازوسامان مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ،ان افراد کی باز آباد کاری اور سیلاب زدہ علاقوں کی صفائی انتہائی اہم ہے ، مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ واندھراپردیش نے تمام مساجد کے ذمہ داروں سے بالخصوص ائمہ اور خطباء سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد سطح پر نوجوانوں کی کمیٹیاں بناکر صفائی کے کاموں میں حصہ لیں ورنہ وبائی امراض کے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے ،انہوں نے کہاحکومت کو بھی فی الفور اس سلسلہ میں توجہ دینے کی ضرورت ہے ،انہوں نے بتایا کہ کل جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش کا ایک اجلاس سٹی جمعیۃ کے ذمہ داروں کے ساتھ منعقد ہوا، مختلف ذمہ داروں نے مختلف علاقوں کا سروے کرتے ہوئے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیاکہ تقریبًا اسّی فیصد لوگ متاثرہ علاقوں کے مختلف مقامات پر منتقل ہوچکے ہیں ،لیکن مکانات میںپانی ،کیچڑ ،غذائی اجناس سڑھ جانے کی وجہ سے تعفن کی کیفیت ہے ، فی الفور اس خصوص میں صفائی کے انتظامات کرنا طے کیا گیا ، جب کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے پہلے ہی دن سے اب تک تقریبًاتیرہ ہزار (13000)غذائی اجناس ،پکاہواکھانا،پانی کے باٹلس ،بسکٹس اور دودھ پر مشتمل کٹس مختلف علاقوں میں تقسیم کئے گئے ، جب کہ مولانا جہانگیر صاحب اور مولانا وسیم جاوید صاحب کے زیر نگرانی دوکمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو مختلف علاقوں کا سروے کرتے ہوئے متاثرین کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتہ کے اندر جمعیۃ علماء کو سونپے گی ،اس دوران تمام ہی جمعیۃ علماء کے وابستہ گان اور دیگر حضرات سے خواہش کی جاتی ہے کہ وہ چاول ،دال اور ضروری اشیاء کی فراہمی پر توجہ دیں،مولانا مفتی غیاث الدین رحمانی قاسمی نے کہا کہ دارالعلوم رحمانیہ میں بھی متاثرین کے لئے قیام وطعام کا نظم رکھا گیا ہے اورانہوںنے کہا کہ یہ وقت بڑی تکلیف کا وقت ہے ،ضروت اس بات کی ہے کہ ملت کا درد رکھنے والے اور ہمدردلوگ آگے آئیں انسانیت کی خدمت کے تئیں اپنا فریضہ اداکرتے ہوئے سرخروئی حاصل کریں ۔