احوال وطن

ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملہ؛ ملزم عرفان غوث کو دوبارہ جیل جانا پڑا، این آئی اے نے دھوکہ دہی کا مظاہرہ کیا: گلزار اعظمی

ممبئی 4؍دسمبر (پریس ریلیز) ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملے کے ایک ملزم نے آج سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے خصوصی مکوکا عدالت میں خود سپردگی کردی لیکن خود سپردگی کرنے کے ساتھ ساتھ ملزم عرفان غوث نے اسے قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء شریف شیخ اور عبدالوہاب خان کے ذریعہ عدالت میں ایک عرضداشت داخل کرکے عدالت کو بتایا کہ قومی تفتیشی ایجنسی نے اس کے ساتھ دھوکا کیا ہے اور اسے بتائے بغیر اس کی ضمانت کینسل کرنے کی عرضداشت سپریم کورٹ میں داخل کرکے عدالت کو گمراہ کرتے ہو ئے آرڈر حاصل کرلیا۔ آج جب ملزم کمرممبئی سٹی اور سیشن کورٹ پہنچا تو این آئی اے افسران نے اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی جس کی شکایت ملزم نے خصوصی عدالت کے جج دنیش کوٹھلیکر سے کی اور کہا کہ وہ عدالت میں خود سپردگی کرنا چاہتا ہے لیکن این آئی اے افسران اسے گرفتار کرنا چاہتے ہیں جس پر عدالت نے این آئی اے افسران سے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کے مطابق ملزم کو کسٹڈی میں لے سکتے ہیں لیکن ملزم کو گرفتار نے کی کوشش نہ کریں۔
بذریعہ عرضداشت وکلاء نے عدالت کو مزید بتایا کہ گذشتہ جولائی کو ممبئی ہائی کورٹ کے جسٹس اندرجیت موہنتی اور جسٹس اے ایم بدر نے ملزم عرفان غوث کو مشروط ضمانت پررہا کیا تھا اور اس کے بعد سے وہ عدالت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے عدالتی کارروائی میں حصہ لے رہا تھا لیکن ملزم کو گذشتہ شب پتہ چلا کہ سپریم کورٹ نے این آئی اے کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت پر کارروائی کرتے ہوئے اے دوبارہ گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے حالانکہ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ملزم کے دلائل کی سماعت کیئے بغیر کیا جو نہایت ہی بد قسمی کی بات کیو نکہ عموماً عدالت دونوں فریق کے دلائل سماعت کیئے بغیر کوئی فیصلہ صادر نہیں کرتی۔ دو نمبر کو سپریم کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اے ایس بوپنا نے این آئی اے کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا کی جانب سے کی گئی بحث جس میں اس نے عدالت کو بتایا تھا کہ ناندیڑ اسلحہ ضبطی معاملے میں صرف دو گواہوں کی گواہیاں باقی ہیں اور اگر ملزم کو دوبارہ گرفتار نہیں کیا گیا تو وہ فیصلہ کے وقت عدالت سے غیر حاضر رہے سکتا ہے نیز عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم لشکر طیبہ نامی ممنوع تنظیم کا رکن ہے پر ملزم کو نوٹس جاری کیئے بغیر اسے فوراً گرفتار کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔
وکلاء نے عدالت کو مزید بتایا کہ اگر این آئی اے والے ملزم کو مطلع کرتے تو ملزم سپریم کورٹ میں بذریعہ وکیل اپنے دلائل پیش کرسکتا تھا اور عدالت سے درخواست کرسکتا تھا کہ اسے گرفتار نہ کیا جائے لیکن اب جبکہ سپریم کورٹ نے فیصلہ صادر کردیا ہے ملزم عدالت کے حکم کو مانتے ہو ئے آج عدالت میں سرینڈر ہونے کے لیئے موجود ہے۔
ملزم کی جانب سے داخل کردہ عرضداشت کو سپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں خصوصی مکوکا عدالت نے فیصلہ صادر کرتے ہوئے ملزم کو تلوجہ جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیئے۔
آج کی عدالتی کارروائی کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزاراعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں کو بتایا کہ این آئی اے کی دھوکہ دہی کی وجہ سے آج ملزم کو جیل میں دوبارہ جانا پڑا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر این آئی اے ملزم کو مطلع کردیتی کہ اس کی ضمانت پر رہائی کو انہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے تو جمعیۃ علماء ملزم کے دفاع میں سپریم کورٹ میں اپنا وکیل کھڑا کرتی جس سے ملزم دوبارہ جیل جانے سے بچ سکتا تھا۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ یہ وہی این آئی اے ہے جس نے مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کی کلیدہ ملزم سادھوی پرگیا سنگھ ٹھاکر کی ضمانت پر رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا لیکن ایک مسلم نوجوان جسے سات سالوں بعد ممبئی ہائی کورٹ سے ضمانت پر رہائی ملی تھی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا اور عدالت کو گمراہ کرتے ہوئے اپنے من موافق آرڈر حاصل کرلیا۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اب جبکہ ملزم نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق عدالت میں خود سپردگی کردی ہے، ملزم کی سپریم کورٹ سے ضمانت پر رہائی کی کوشش کی جائے گی اور اس تعلق سے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال سے صلاح و مشورہ کیا جارہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×