آئینۂ دکن

احتیاطی تدابیر کے ساتھ حکومت کی ہدایات پر سختی سے کاربند ہوجائیں

حیدرآباد 7 جون ( پریس نوٹ ) مولانا حافط پیر شبیر احمد صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش نے کہا ہے کہ ایک عرصہ کے بعد مساجد کو عام مسلمانوں کیلئے کھولنے کااعلان کیا گیا ہے جس کا کل پیر 8جون سے آغاز ہورہا ہے ‘ لیکن مساجد اب بھی تمام مسلمانوں کے لئے نہیں کھلیں گی‘ کیونکہ حکومت نے ایسی سخت شرائط عائد کی ہیں جن کی وجہہ سے بستی کے تمام مسلمان اپنے علاقہ کی مسجد میں پانچ وقت کی نماز پابندی کے ساتھ اداکرنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے تو صرف پانچ مصلیوں کو مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دی تھی اور باقی تمام مسلمان جو پابندی کے ساتھ مسجد آیا کرتے تھے وہ نماز باجماعت کی سعادت سے محروم رہ گئے۔ لیکن اب حکومت نے نماز کی ادائیگی کی مشروط اجازت دی ہے‘ ملک میں کروناوبا کے پھیلاؤ کے لئے مسلمانوں کو ذمہ دار قرار دے کر ماحول میں جو زہر گھولا گیا ہے‘ اس کے پیش نظر مسلمانوں کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ہند نے8جون سے چند شرائط کے ساتھ مساجدکو کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے سماجی دوری کے اصول پر عمل آوری کوبہت زیادہ اہمیت دی ہے‘ ہم پر بھی اس کی پابندی کرناضروری ہے۔ انہوں نے تمام مسلمانوں سے گزارش کی کہ گھر سے وضو بنا کر اپنے ساتھ جا نماز لے کر جائیں اور مسجد میں صرف فرض نماز کی ادائیگی کے بعد کسی سے مصافحہ یا معانقہ کئے بغیر گھروں کو واپس ہوجائیں اورسنت ونوافل گھروں میں اداکریں۔ خطیب صاحبان سے بھی درخواست ہے کہ وہ جمعہ کا خطبہ مختصر دیں۔ مساجد کی انتظامی کمیٹیاں فرش کی پابندی سے صفائی کروائیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے گائیڈ لائنز میں کہا گیا ہے کہ مصلی مسجد میں داخلہ سے قبل سینی ٹائزر یا صابن سے ہاتھ دھو لیا کریں‘ لیکن سینی ٹائزرمیں چونکہ الکحل ہوتا ہے اس لئے مصلیان صرف سے صابن سے ہاتھ دھو لیا کریں۔ اس کے علاوہ ماسک کااستعمال ضرور کریں ۔ احتیاط کا تقاضہ ہے کہ60سال سے زائد عمر کے افراد اور دس سال سے کم عمر بچے مسجد جانے سے احتراز کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×