حیدرآباد و اطراف

لاك ڈاؤن ميں رمضان، روزہ نماز تراویح اور عبادتوں سے متعلق ہمارا نظام العمل کیا ہو ؟

حیدرآباد: 19؍اپریل (عصر حاضر) اب جبکہ رمضان المبارک بہت ہی قریب ہے صرف چند ہى دن رہ گئے ہیں ایسے میں ہر مسلمان کے دل میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے زمانے میں رمضان ، روزہ اور تراویح کے معمولات کس طرح انجام دیے جائیں گے؟ تقاضائے ايمان ہے ، لاک ڈاؤن نہ ہوتا تو پورے ملک میں ہر طرف ماہ صیام کی آمد کا پرجوش استقبال ہوتا استقبال رمضان کے نام پر جلسے واجتماعات کئے جاتے ممبر و محراب سے احترام رمضان اور ادائیگی صیام کی تلقین و ترغیب دی جاتی جس کے نتیجے میں لوگ اپنے آپ کو رمضان کے معمولات کے لئے آمادہ و تیار کرلیتے لیکن موجودہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس سال یہ سب کچھ نہ ہوسکا پھر بھی ہم مسلمان پورے جوش و خروش اور احترام و اکرام کے ساتھ رمضان المبارک کا استقبال اور قدردانی کرسکتے ہیں اس بات کو ذہن نشیں کرتے ہوئے کہ مشکل حالات میں انجام دی جانے والی عبادات کا مقام ومرتبہ اور قبولیت میں اضافہ ہوجاتا ہے ،
اس ترقى پزیر زمانے میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے خیر و بھلائی کے کام لئے جاسکتے ہیں چنانچہ اکثر لوگوں کے پاس اسمارٹ فون انٹرنیٹ اور وائی فائی کی سہولتیں بھی موجود ہیں آج کل یہ چیز یں غریب سے غریب کے گھر میں پائی جاتی ہیں اور ملک اور بیرون ملک کے علمائے حق کے بیانات انٹرنیٹ کی لہروں پر موجود ہیں، علمائے ربانیین میں سے جس عالم کا وعظ، بیان اور تقریر سننا چاہیں وہ سب مواد موجود ہے کسی کا وائس ریکارڈ کے ذریعے اور کسی کا ویڈیو کے ذریعے لہذا آپ لاک ڈاؤن میں ہوتے ہوئے بھی اپنے معتبر علماء کے بیانات سے مستفید ہوسکتے ہیں بشرطیکہ عمل کا جذبہ ہو، اس کے علاوہ رمضان اور روزے کی فضیلت اور نماز تراویح کی اہمیت پر مشتمل مضامین اخبار و رسائل میں شائع ہوتے رہتے ہیں اس کے ذریعے سے بھی آپ گھر بیٹھے استفاده کر سکتے ہیں ، نیز اسى موضوع پر مشتمل قديم و جديد علماء کی کتابیں بھی بآسانی فراہم ہیں ان کتابوں کے ذریعے ایمانی و روحانی فیض حاصل کر سکتے ہیں ،
لہذا رمضان سے پہلے اور رمضان کے مبارک دنوں میں ان تمام وسائل و ذرائع میں سے جو ذریعہ آسان ہو اس سے بھرپور فائدہ حاصل کرسکتے ہیں.
لاک ڈاؤن کے زمانے میں رمضان کے روزے اور نمازتراویح يہ سب کام ہم سب کے لیے پہلے سے بھی زیادہ سہل و آسان ہیں، کسی قسم کی کوئی دشواری نہیں ہے صرف ایک ہی رنج و غم ہے کہ مردوں کے لیے مسجد کی حاضری و جماعت سے محرومی ہورہی ہے لیکن اس میں بھی کوئی نہ کوئی حکمت و مصلحت خداوندی ضرور ہے.
لاک ڈاؤن کے زمانے میں رمضان المبارک کا احترام
اس سے پہلے رمضان المبارک میں رمضان کی فضیلت و اہمیت کو جانتے ہوئے بهی جانے، انجانے میں گھروں سے باہر رہنے کی وجہ سے کسی نہ کسی گناہ اور نامناسب عمل کے ذریعے رمضان کا تقدس پامال ہوا کرتا تھا اب جب کہ ہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں ہیں، رات و دن رمضان المبارک کی رحمتوں اور برکتوں سے خوب مالامال ہو سکتے ہیں ، نیز چاہتے ہوئے بھی باہر کی فضولیات و لغویات سے یقینا محفوظ رہیں گے اس طرح ہم رمضان کے ہر لمحے کی برکتیں حاصل کر سکیں گے، عربی کا مشہور مقولہ ہے :”كل ما يفعله اللہ خیر” اللہ جل شانہٗ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی خیر ضرور ہوتا ہے ،
لاک ڈاؤن کے زمانے میں روزہ پہلے کے مقابلے میں بہت پاکیزہ روزہ ہوگا کیونکہ رمضان اور روزے کی حالت میں جب ہم باہر ہوتے ہیں یا بازاروں میں ہوتے ہیں تو کچھ نہ کچھ بازاروں کی گندگی اور گناہ شامل ہوا کرتا ہے اب جب کہ ہم گھروں میں بند ہیں اور روزے سے بھی ہیں گھر میں ٹی وی اور نٹ کے ذریعے کسی گناہ میں مصروف نہیں ہیں تو ایسا روزہ نہایت پاکیزہ اور مقبول ہوگا.
لاک ڈاؤن کے زمانے میں حفاظ کرام کے لیے تراویح کا نہایت ہی سنہرا موقع ہے کہ اہل خانہ کو قرآن پاک سنایاجائے،عموما حفاظ کرام مسجدوں میں قرآن سنانے کی وجہ سے ان کے گھر والے اس نعمت سے محروم رہ جاتے تھے اب یہ موقع منجانب اللہ هے کہ حفاظ اپنے اہل خانہ کو گھر میں نماز تراويح میں قرآن سنائیں جس کی وجہ سے گھر والوں کی نماز تراویح بھی اہتمام کے ساتھ مکمل ہوگی اور اہل خانہ کو قرآن سننے کا موقع بھی ملے گا خوشی کی بات یہ ہوگی کہ اس سال ہر گھر کو ایک حافظ قرآن کی تلاش ہوگی جس سے حفظ قرآن کی اہمیت کا اندازہ بھی لوگوں کو ہوگا اور یہ بھی احساس ہوگا کہ ہر گھر اور ہر خاندان میں حافظ قرآن ہونا چاہئے،
اس لئے میں اپنے تمام بھائیوں اور بہنوں سے عرض کرتا ہوں کہ ان تمام حالات کو اللہ تعالی کی طرف سے جانیں، اللہ کی طرف رجوع کریں، اللہ کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کریں اور اس کو راضی اور خوش کرنے کی فکر کریں اور ان نامناسب احوال کو اپنے کئے کا نتیجہ سمجھ کر توبہ اور استغفار کریں،
اور یہ کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مسلمانوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے گھر میں رہتے ہوئےمرد و خواتین روزہ رکھیں گھر کے چھوٹے بڑے سبھی پانچ نمازوں کو وقت پر ادا کریں، گھر ہی کے افراد کے ساتھ حتي الامکان باجماعت نماز ادا کرنے کی بھرپور کوشش کریں تاکہ جماعت کے ثواب سے محروم نہ ہوں لیکن پاس پڑوس کے لوگوں کو جمع کرنے سے گریز کریں، کیونکہ یہ لاک ڈاؤن کی مصلحت کے خلاف ہے، اسی طرح گھر کے مرد و خواتین روزانہ نماز تراویح کا خاص طور پر اہتمام کریں کیونکہ نماز تراویح ہر بالغ مرد و عورت کے لۓسنت مؤکدہ ہے ، بہتر ہوگا کہ ہر گھر میں رمضان کے 24 گھنٹے کا نظام العمل مرتب ہو جس کےمطابق ایک ایک دن گزاریں عام مسلمانوں کی سہولت کے پیش نظر 24 گھنٹے کا نظام العمل بھی پیش خدمت ہے.
نظام العمل:
(1)سحری کے وقت اہتمام سے اٹھیں، ضروریات سے فارغ ہوکر اچھی طرح وضو کریں 8-6-4-2 جس قدر ہو سکے تہجد کی نماز اداکریں.
(2) سحری تناول کریں پہلے تہجد نہ پڑھ سکیں تو سحری کے بعد بھی تہجد پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ فجر کا وقت شروع نہ ہوا ہو.
(3) سحری سے فارغ ہوکر ذکرواذکار درودوسلام میں مشغول رہیں.
(4) فجر کا وقت شروع ہوتے ہی نماز فجر: دو رکعت سنت ،دو رکعت فرض ادا کریں.
(5) اشراق کے وقت تک تلاوت و دیگر تسبیحات میں مشغول رہیں اور وقت ہونے پر دو رکعت نماز اشراق ادا کریں اور اگر نیند غالب هو تو بغیر اشراق بھی آرام کر سکتے ہیں.
(6) اشراق کے بعد 10 سے 11 بجے تک آرام کر سکتے ہیں.
(7) چاشت کا وقت ہو تو 4 رکعت نماز چاشت پڑھیں.
(8) ضروریات سے فارغ ہوکر وضو کرکے ظہر کے وقت کا انتظار کریں جیسے ہی ظہر کا وقت ہوجائے تو نماز ظہر: 4 رکعت سنت، 4 رکعت فرض، 2رکعت سنت، 2 رکعت نفل ادا کریں.
(9)نماز سے فارغ ہوکر سب چھوٹے بڑے مردوخواتین تین بار درود شریف، تین بار سورہ فاتحہ، تین بار سوره اخلاص، تین بار سوره قدر، 313 بار حسبنااللہ ونعم الوکیل، تین بار درود شریف پڑھ کر اپنے لیے، ملک کے لیے ،پوری دنیا کے لیے، دعا کریں کہ یا اللہ اس مہلک بیماری تباہ کن بلاءو وباءسے ہم سب کی حفاظت فرما.
(10) پندرہ سے بیس منٹ کے لئے سب اہل خانہ کی موجودگی میں رمضان کی فضیلت، روزوں کی اہمیت کی کوئی کتاب اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی كسی کتاب کی تعلیم ضرور کریں.
(11) عصر کی نماز کے وقت تک مرد حضرات گھر کے یا بازار کے کام انجام دےسکتے ہیں اورخواتین پکوان کا کام کرسکتی ہیں.
(12) عصرکےوقت سب لوگ جمع ہو جائیں نماز کی تیاری کرلیں اور عصر کا فریضہ ادا کریں.
(13) عصر تا افطار مرد حضرات قرآن مجید کی تلاوت کریں ذکر و اذکار تسبیحات درودوسلام میں مشغول رہیں خواتین پکوان کی تکمیل کر لیں.
(14) وقت افطار سے 20 منٹ پہلے چھوٹے بڑے گهر کے مرد و خواتین سب جمع ہو کر دعا میں مشغول رہیں اور وقت ہوتے ہی روزہ افطار کرلیں.
(15) مغرب کی نماز: تین رکعت فرض، دو رکعت سنت ،دو رکعت نفل ضرور ادا کریں.
(16) نماز سے فارغ ہوکر حسب معمول کھانا تناول کریں.
(17) عشاء کے وقت سے پہلے ہی عشاء کے لئے تیاری کرليں، وقت ہوتے ہی نماز عشاء: چار رکعت فرض، دو رکعت سنت، دو رکعت نفل ادا کریں.
(18) بیس رکعت نماز تراویح پھر وتر كى نماز ادا کریں ،سب مل کر دعا کریں.
(19) نماز تراویح سے فارغ ہوکر جس قدر موقع ہو ذکرواذکار،تلاوت قرآن کریں.
(20) پورے مہینے میں کم از کم ایک بار قران مکمل پڑھیں اور اس سے زیادہ کے لئے آپس میں مسابقه کریں کہ میں اتنے قرآن پڑھوں گا اور میں اتنے قرآن ختم کروں گا، سب معمولات سے فارغ ہو کر وضو کی حالت میں دعاؤں کا اہتمام کرتے ہوئے جتنا جلد ہوسکے سونے کا اہتمام کريں صبح جلدی اٹھنے اور تہجد پڑھنے کی نیت کرکے سوجائیں،
یہ نظام العمل یا اس کے علاوہ کوئی اور نظام العمل جو آپ اپنی اور اپنے گھر والوں کی سہولت اور مصلحت سے مرتب کرکے اس کو کسی نمایاں جگہ پر آویزاں کرلیں اور ہر ایک کو اس کے اہتمام اور پابندی کی تاکید کریں.
اس ترتیب سے رمضان المبارک گزاریں گے تو امید ہے کہ حق تعالی شانہ ہم سب کو رمضان شریف کی رحمتیں اور برکتیں ضرور نصیب فرمائے گا اور اس کی برکت سے موجودہ مہلک بیماری اور تباہ کن وباء سے نجات ملے گی-

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing