
گودی میڈیا پر لگام کسنے کے لئے جمعیۃ علماء کی عرضی پر سپریم کورٹ میں پیر کے روز سماعت ہوگی
ممبئی: 11؍اپریل (پریس ریلیز) دعوت و تبلیغ کے لئیے مشہور دہلی کے مرکز بنگلہ والی مسجد واقع بستی حضرت نظام الدین میں لاک ڈاؤن کے موقع پر ہزاروں لوگوں کی موجودگی کو لیکر قومی میڈیا مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کررہا ہے ، میڈیا کا ایک مخصوص طبقہ اسے کرونا جہاد کہہ کر جعلی خبریں نشر کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے ہندوستان میں کرونا وائرس مسلمانوں کے ذریعہ ہی پھیل رہا ہے ۔ حکومت کی مبینہ پشت پناہی والے میڈیا چینلز اور اخبارات روزانہ دہلی مرکز اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگل رہے ہیں جس پر روک لگانے کے لئیے ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندہ تنظیم جمعتہ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں گذشتہ دنوں ایک پٹیشن داخل کی تھی جس پیر کے دن بارہ بجے سماعت متوقع ہے ۔یہ اطلاع جمعتہ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی اور انہوں نے مزید بتایا کہ صدر جمعتہ علماء ہند مولانا ارشد مدنی کی ہدایت سپریم کورٹ میں پیٹیشن داخل کی گئی ہے جسے ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجاز مقبول اور ان کے معاونین وکلاء محمد طاہر حکیم ، شاہد ندیم ، اکرتی چوبے، محمد عیسی حکیم ، ایشوریہ سرکار نے تیار کیا ہے ۔
گلزار اعظمی نے بتایا پٹیشن داخل کرنے کے بعد سے ہی اس پر جلد از جلد سماعت کئیے جانے کے تعلق سے ایڈوکیٹ اعجاز مقبول کوشش کررہے تھے لیکن بینچ کی عدم دستیابی کی وجہ سے تار یخ نہیں مل پارہی تھی ، اب جبکہ رجسٹرار نے پیر کے روز کی لسٹ جاری کردی ہے جمعتہ علماء کی پٹیشن پر سماعت ہوگی اور بزریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ایڈوکیٹ اعجازمقبول بحث کریں گے ۔ چیف جسٹس آف انڈیا اے ایس بوبڑے ، جسٹس ناگیشور راؤ اور جسٹس شانتانوگودرا کے بینچ پٹیش کی سماعت کریگی ۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ عدالت عظمی میں پٹیشن داخل کرنے کا مقصد میڈیا ہاؤس کو مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کرنے سے روکنا ہے کیونکہ ایک جانب جہاں پوری دنیا کروناوائرس کی وبا سے لڑ رہی ہے وہیں فرقہ پرست میڈیا مسلمانوں کو بدنام کرنے کی کوشش میں مصروف ہے ۔ انہیں نے مزید کہا کہ قانون نشر اشاعت کا بھی تقاضہ ہیکہ کوئی بھی نیوز شائع کرنے سے قبل اس کی تصدیق کرنا ضروری ہے نیز ایسی نیوز شائع نہیں کرنا چاہیے جس سے کسی ایک فرقہ کی بدنامی اور اس کے مذہبی جذبات مجروح ہوتے ہوں۔ ۳۰ مارچ کے واقع کے بعد سے ہی میڈیا نے یہ خبر دکھانا شروع کردی کہ مرکز میں موجود افراد جس میں غیر ملکی بھی شامل تھے کی وجہ سے کی وجہ سے کرونا وائرس پورے ملک میں پھیلا اور اس کے بعد پولس نے ان تمام لوگوں پر کارروائی شروع کردی جن لوگوں نے گذشتہ تین ماہ کے دوران مرکز کا دورہ کیا تھا۔