ریاست و ملک

تبلیغی جماعت اور مسلمانوں کو لیکر میڈیا کی شرانگیزی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند پہنچی سپریم کورٹ

نئی دہلی: 6؍اپریل (عصر حاضر) ملک بھر میں جاری کورونا وائرس کے قہر کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں بالخصوص تبلیغی جماعت کو قصور وار ٹہرانے اور تبلیغی مرکز نظام الدین کو ہاٹ اسپاٹ قرار دینے پر میڈیا کے رویہ سے سخت ناراض جمعیۃ علماء ہند نے آج سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے۔

قائد جمعیۃ مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پر ایڈووکیٹ اعجاز مقبول نے تبلیغی جماعت معاملہ پر میڈیا ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ میں یہ عرضی داخل کی ہے۔  جمعیۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں دعوی کیا ہی کہ میڈیا نے نظام الدین مرکز معاملہ کو فرقہ وارانہ رنگ دیا ہے۔ تبلیغی جماعت کو آڑ بناکر پورے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔  ایڈووکیٹ اعجاز مقبول کی جانب سے دائر کردہ عرضی میں کہا گیا ہے کہ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کی جانب سے تبلیغی جماعت کے کچھ حصوں پر رپورٹ نے پورے مسلم طبقہ کو قصور وار بنادیا۔ دلیل میں آگے کہا گیا ہے کہ اس حساس مسئلہ پر میڈیا کے سنگین رول کے بعد مسلمانوں کے لیے شدید خطرات پیدا ہورہے ہیں۔اس طرح ان کے حقوق ’’رائٹ ٹو لائف انڈر 21’’ کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا کہ مختلف رپورٹس میں کورونا جہاد‘ کورونا آتنک واد‘ یا اسلامک تشدد جیسے جملے کسے گئے ہیں۔

عرضی میں اس پورے معاملہ کا احاطہ کیا گیا جس کا مرکز نظام الدین معاملہ کے بعد میڈیا کے ذریعہ سامنے آیا تھا۔ فرضی خبروں کی بھر مار‘ سوشل میڈیا اور الکٹرانک میڈیا کے ذریعہ پھیلائی گئی جارحیت کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اور کہا گیا کہ میڈیا نہایت غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرتا جارہا ہے۔

کورونا مسئلہ کو اس انداز میں بتلایا جارہا ہے جیسے مسلمانوں نے یہ جرم کیا ہو اور پورے ملک میں صرف مسلمان ہی کورونا سے متأثر ہیں۔

 

Related Articles

2 Comments

  1. السلام علیکم و رحمتہ الله وبرکاتہ
    امید ہے کہ عصرِحاضر کے ذمہ داران بخیر ہوں گے
    آج چاند کی تاریخ میں شبہ ہورہاہے
    اگر چاند کی تاریخ بھی شائع کی جائے تو مہربانی ہو گی

    احقر محمد توصیف اسارا ، خادم مسجد الکنیزہ سیلم پور دہلی 53
    فون 7078670193

  2. We should book a legal case against these media channels Which are spreading hate among nation and try to defame Tablighi
    Jamat and those anchors should be penalized as soon as possible as they are really harmful for nation peace.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing