احوال وطن

دہلی تشدد: ہائی کورٹ میں گم شدگی کی عرضی داخل ہونے کے دو دن بعد حذیفہ گھر واپس آیا

نئی دہلی: 9؍مارچ (پریس ریلیز) دہلی میں اپنے بیٹے محمد حذیفہ کو در در تلاشنے والے حافظ محمد ہارون قاسمی کے گھر اس وقت خوشی لو ٹ آئی جب وہ صبح سویرے اپنے گھر واپس آگیا۔واضح ہو کہ ۶؍مارچ کو جمعیۃ لیگل سیل نے اس کی گم شدگی سے متعلق دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس پر جسٹس سدھارتھ مریڈول اورجسٹس آئی ایس مہتا کی ڈویژن بنچ نے فوری شنوائی کرتے ہوئے دیال پور تھانہ کے ایس ایچ او ،تارکیشور سنگھ کو ہدایت دی تھی کہ مغموم والدین کا خیال کرتے ہوئے۱۱؍مارچ سے قبل عدالت میںاسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔
حافظ حذیفہ دہلی فساد سے دو دن قبل ۲۲؍فروری سے ہی غائب تھا ،وہ آخری بار ٹیوشن پڑھنے کے لیے اپنے گھر مصطفی آبا د سے نکلاتھا اور والدہ کو یہ کہہ کر گیا تھا کہ وہ ٹیوشن کے بعد جامع مسجد میں نماز ادا کرے گا، لیکن اس دن سے اس کا کچھ پتہ نہیں تھا ۔ادھر دو دن بعد دہلی میں فساد بھڑک اٹھا ، ۳۵؍کلو میٹر دور نریلا میں رہنے والے حافظ ہارون کے لیے گھر آنا مشکل ہو گیا ، جب صور ت حال تھوڑی بہتر ہوئی تووہ جی ٹی بی ، ایل این جے پی اور رام منور لوہیا سمیت سبھی ہسپتال گئے ، مگر وہ نہیں ملا ۔
کل صبح ۸؍مارچ کو حذیفہ خود گھر واپس آیا ،مگر اس پر غنودگی طاری تھی ، وہ اپنے پر بیتے حالات بیان نہیں کرپارہا ہے ۔ خیر اس کے ملنے کی خبر پاتے ہی جمعیۃ علما ء ہند کے سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی، وکیل ایڈوکیٹ محمد نوراللہ ، مولانا محمد سالم جامعی ، مولانا یسین قاسمی ، مولانا ضیاء اللہ قاسمی اور مولانا عظیم اللہ صدیقی وغیرہ مصطفی آباد ان کے گھر پہنچے تو ان کے والد کی خوشی دیکھنے کے لائق تھی ، انھوں نے اس سلسلے میں مولانا محمود مدنی صاحب کا شکریہ ادا کیا ، جنھوں نے مصیبت کی اس گھڑی میں ان کا ساتھ دیا ۔اس سلسلے میں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی سکریٹری جمعیۃ علماء ہند نے بتایا کہ ہمیں اس بچے کی بازیابی سے بہت اطمینان ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ باقی غائب شدہ افراد کے اہل خانہ ہم سے رابطہ کریں تا کہ ان کا بھی مقدمہ دائر کیا جاسکے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×