آئینۂ دکن

دہلی میں سانحہ سے انسانیت شرمسار ہوگئی: حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد: 27؍ فروری (پریس ریلیز) حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں بھڑکے فرقہ وارانہ فساد پر اپنے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے فرقہ وارانہ ہم اہنگی بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کی سرزمین پر، تشدد اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہو سکتی اور نہ ہی ان لوگوں کے لیے کوئی جگہ ہونی چاہیے جو ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ شمالی مشرق دہلی میں فساد پھوٹ پڑنے کے بعد یہاں کے حالات خراب ہوگئے ۔جس کی وجہ سے یہاں کی غریب عوام کا جانی مالی نقصان ہوا , افسوس کی بات یہ ہے کہ مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، یہ جوکچھ ہوا نہایت شرمناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائی کم ہے کیونکہ یہ ملک کی راجدھانی میں ہوا ہے جس پوری دنیا میں ملک کی ایک فاشسٹ شبیہ پہنچ گئی اور بدنامی ہوئی۔ صدر محترم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایماندارانہ طور سے کارروائی کرتے ہوئے فساد پر قدغن لگائے اور مرنے والوں اور زخمیوں کو سکھ فساد کے طرز پر معاوضہ دینے کا اعلان کرے۔ واضح رہے کہ حضرت مولانا سید محمود مدنی صاحب جنرل سکریٹری جمعتہ علماء ہند جو بنگلہ دیش کے سفر پرتھے، جب ان کو دہلی کے حالات خراب ہونے کی اطلاع ملی تو فورا مولانا نیاز فاروقی صاحب, مولانا حکیم الدین کے ساتھ ایک وفد کو فساد زدہ علاقوں میں راحت رسانی کا کام انجام دینے کی ہدایت دی۔ دہلی فساد کے بگڑتے حالات کے بعد حضرت مولانا سید محمود مدنی صاحب جنرل سکریٹری جمعتہ علماء ہند اپنا سفر مختصر کیا اور وہ سیدھے دہلی پہنچے ، جہاں سے وہ فساد زدہ علاقوں کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔اور جو لوگ اس میں شہید ہوئے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی , کرفیو میں جو لوگ محصور تھے ان کو ان کے گھروں تک آسانی کے ساتھ پہونچا یا۔صدر محترم نے کہاکہ جمعیۃ علماء کا ایک وفد فساد زدہ علاقوں میں ابھی راحت رسائی کا کام انجام دے رہا ہے !

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×