آئینۂ دکن

جمعیۃ علماء دونوں ریاستوں میں این پی آر کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے: حافظ پیر شبیر احمد

حیدرآباد: 24؍فروری (پریس ریلیز) حافظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش نے اپنے ایک صحافتی بیان میں کہا کہ حال ہی میں دہلی میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر دفتر پر منعقدہ بین مذاہب مشاورتی اجلاس بعنوان ’ باشعور ہندستانی شہریوں کے درمیان مباحثہ ‘ ایک اہم اور فیصلہ کن پروگرام سے متعلق کہا کہ ہم ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش بھی اس مجلس میں متفقہ طور پر جن قراردادوں کو منظوری دی گئی ہے اس پر عمل آوری کرتے ہوئے اس بات کا اعلان کرتے ہیں دونوں ریاستوں تلنگانہ و آندھرا پردیش کی عوام این پی آر کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں‘ گھر گهر ڈیٹا اکٹھا کرنے کیلیے آنے والوں سے صاف کہہ دیں کہ ہمیں کوئی فارم کی خانہ پُری نہیں کرنی ہے اور سنجیدگی سے انہیں واپس کردیں۔ واضح ہو کہ این پی آر ہی این آر سی کا چور دروازہ ہے۔ حکومت یہ سمجھا رہی ہے کہ این پی آر میں کوئی کاغذ نہیں دکھانا ہے تو یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ این پی آر میں کوئی کاغذ پوچھا بھی نہیں جائے گا۔ لیکن سروے آفیسر کسی کے مشتبہ ہونے کا نشان اس فارم میں لگادیں تو اس شخص کا عملا این آر سی شروع ہوجائے گا۔ اور پھر کورٹ کچہریوں کے چکر کاٹتے رہنا پڑے گا‘ نیز حتمی طور پر یہ فیصلہ بھی نہیں ہوپائے گا کہ کورٹ سے آپ کا انصاف ملے گا یا پھر ڈیٹینشن سنٹر کا راستہ ہموار ہوگا۔ اسی لیے این پی آر کا بائیکاٹ ہی این آر سی کا بائیکاٹ ہے۔ اسی فکر کو لیکر جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب منصورپوری کی صدارت میں تمام مذاہب کے ذمہ داروں باتفاقِ آرا یہ طے کیا کہ این پی آر کا کلی طور پر بائیکاٹ کرنا ہے اور گھروں پر سروے آفیسرس کے پہنچنے پر انہیں سنجیدگی کے ساتھ واپس کردینا ہے۔ ریاستی جمعیۃ علماء اس فیصلہ کی بھر پور تائید کرتے ہوئے تمام ضلعی و شہری یونٹوں کے ذمہ داران سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقہ میں اس کی مہم چلائیں اور بائیکاٹ کا ماحول ہموار کریں تاکہ حکومت کا یہ پروپیگنڈہ ناکام ہوسکے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×