احوال وطن

مذھب کی آڑ میں اشتعال دلاکر نفرت کا زھر گھولنے والی طاقتیں ملک و قوم کی دشمن ھیں: مفتی عفان منصورپوری

امروہہ: 25؍جنوری (سالار غازی) جمعیۃ علماء شھر امروھہ کے زیر اھتمام تحفظ دستور و قومی ایکتا سمیلن میں شرکت کے لئے ھزاروں کی تعداد میں امڈنے والی بھیڑ کے سامنے ٹاؤن ھال کا وسیع میدان بھی چھوٹا پڑگیا ، سینکڑوں لوگوں نے دور تک سڑکوں پر کھڑے ھوکر پورے اطمینان و سکون کے ساتھ پروگرام کو سنا اور محبت کا پیغام لے کر واپس ھوئے ۔
اس موقعہ پر معروف عالم دین مفتی سید محمد عفان صاحب منصور پوری صدر مدرس مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروھہ نے اپنے پر مغز خطاب میں سب سے پہلے آزادی وطن کی خاطر جان نچھاور کرنےوالے مجاہدین کو خراج تحسین پیش کیا ، پھر ملک کے ان ماھر دماغوں کا ذکر کیا جنہوں نے غیر معمولی غور و فکر کے بعد ملک کو ایسا مثالی آئین ودستور دیا جس کو ساری دنیا میں امتیازی مقام حاصل ھے اور جس کی رو سے ملک کے ھر شھری کو چاھے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا ھو برابر کا حق حاصل ھے ، بولے کہ مذھب اور ذات پات کے نام پر آئین ھند کسی طرح کی تفریق کی اجازت نہیں دیتا ، ھر ھندوستانی کو اپنے مذھبی شعائر پر آزادی کے ساتھ عمل کرنے کا حق حاصل ھے ۔
مفتی صاحب نے زور دے کر کہا کہ آئین ھند کی حفاظت کرنا اور دستور ھند کا تحفظ کرنا عوام اور حکومت کی مشترکہ ذمہ داری ھے ، اگر ملک کا دستور دیش کی جنتا کو قانون ھاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیتا تو حکومتوں کو بھی آئین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، حکومتوں کی ذمہ داری دستور کی حفاظت کرنے کی اور اسی کی روشنی میں فیصلے کرنے کی ھوا کرتی ھے ، اگر حکومتی ذمہ داران آئین کا حلف لے کر اسی کی روح کے خلاف فیصلے کرتے ھیں تو اس سے ملک کی سالمیت و یکجہتی کو ایسا گہرا زخم لگتا ھے جو آسانی سے بھرتا نہیں ، ضرورت اس بات کی ھے کہ عوام و حکومت دونوں اپنی آئینی ذمہ داری کو سمجھتے ھوئے ملک کی روایات کو زندہ رکھنے کی کوشش کریں ۔
مفتی صاحب نے کہا ھندو مسلم بھائی چارا ، آپسی محبت و رواداری ھمارے ملک کا قیمتی سرمایہ اور پہچان ھے ، ھمیں ایک ھندوستانی ھونے کے ناتے مذھب سے اوپر اٹھکر بھائی بھائی کی حیثیت سے ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ھوکر زندگی گزارنی چاہیے ، مذھب کے نام پر اشتعال پیدا کرکے نفرت کا زھر گھولنے والی طاقتیں چاھے مسلمانوں میں سے ھوں یا غیر مسلموں میں سے ھم یہ سمجھتے ھیں کہ وہ نہ صرف اپنی قوم کی بدنامی کا باعث بن رھی ھیں بلکہ ملک کی جمھوریت کی جڑوں کو بھی کھوکھلا کررھی ھیں ، بڑا افسوس ھوتا ھے جب ہندو شدت پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز زبان بولی جاتی ھے یا مسلمانوں کی طرف سے ھندؤوں کے خلاف سخت زبان کا استعمال ھوتا ھے ۔
مفتی صاحب نے بدلہ کی بھاؤنا اور جذبہ سے کام کرنے والے لوگوں پر تنقید کی اور صاف لفظوں میں کہا اگر کوئی شخص اپنی طاقت ، اقتدار اور عھدے کے غرور میں آکر بدلہ کے جذبہ سے کام کرتا ھے تو اس کی عزت خاک میں مل جاتی ھے اور جو بدلہ کے بجائے معافی کا راستہ اختیار کرتا ھے اللہ اس کی عزت میں چار چاند لگا دیتا ھے ۔
اخیر میں مفتی صاحب نے ایمانی اور نبوی کردار اختیار کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ پریم و محبت کے ذریعہ دلوں کو جیتنے والا ھی فاتح زمانہ ھوا کرتا ھے اس لئے ھمیں سب کے ساتھ ھمدردی کا مظاہرہ کرنا چاھئے اور کسی کو اپنی ذات سے نقصان نہ پہچانا چاھئے ۔
اس سے پہلے جلسہ کا آغاز قاری محمد سالم صاحب استاذ تجوید مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروھہ کی تلاوت سے ھوا اور بارگاہ رسالت میں نعت پاک کا نذرانہ شاعر اسلام مولانا سعد امروھی صاحب نے پیش کیا ، جلسہ کی صدارت جناب ماسٹر سید ذاکر حسین صاحب صدر جمعیت علماء شھر امروھہ نے فرمائی اور نظامت کے فرائض قاری محمد یامین صاحب جنرل سکریٹری جمعیت علماء ضلع امروھہ نے انجام دئے ۔ مفتی ریاست علی صاحب استاذ حدیث مدرسہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروھہ نے قومی ایکتا اور محاسن اسلام پر روشنی ڈالی ، معروف صحافی ڈاکٹر مہتاب امروھی صاحب نے آئین ھند کی تمھید پیش کی ، شیعہ عالم دین مولانا وسیم صاحب نے آپسی میل و محبت اور قومی اتحاد پر بہت اچھے انداز میں گفتگو کی اور اخیر میں گنگا ناتھ مندر کے پجاری پنڈت سریش چندر سرسوت نے اظھار خیال کرتے ھوئے کہا کہ کوئی مذھب نفرت اور لڑائی کی تعلیم نہیں دیتا سیاسی لوگ اپنے اپنے مفاد کے لئے ھندؤوں اور مسلمانوں کو لڑا دیتے ھیں ھمیں ان سے محتاط رھنا چاھئے ، شھر چیرمین کے بیٹے جناب نکھل جین نے بھی مختصرا اظھار خیال کیا اور آپسی بھائی چارے ھی کو اس ملک کی اصل خوبصورتی بتایا ، مرزا انس امروھی نے اپنی خوش کن آواز میں ترنگے کا ترانہ پڑھا ۔
ماسٹر ذاکر حسین صاحب، مفتی محمد حمزہ صاحب مفتی ریاست علی صاحب ، مولانا دلدار صاحب قاری محمد یامین صاحب، مفتی محمد عاصم صاحب ، علی امام رضوی ایڈوکیٹ ، مراد عارف ایڈوکیٹ، ڈاکٹر افسر پرویز ، فھیم شاھنواز، قمر نقوی ، ماسٹر عثمان، صوفی نعیم ، اقبال خاں ، محبوب حسین زیدی ، اقبال خاں جذبہ فاؤنڈیشن ، خورشید انور ، عبدالقیوم راعینی، اسلام عالمی ایڈوکیٹ، چندن نقوی ، مرغوب صدیقی ، بختیار الحسن ، توحید صاحب ، شھاب انور اور ان کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام و خواص نے شرکت کی ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×