احوال وطن

فیض آباد کچہری بم دھماکہ معاملہ؛ ایک ملزم باعزت بری، دو کو عمر قید کی سزا

ممبئی: 21/ دسمبر (پریس ریلیز) سال 2007میں اتر پردیش کے شہر فیض آباد کی عدالت میں ہونے والے بم دھماکہ معاملہ میں گزشتہ شام خصوصی عدالت نے ایک ملزم کو باعزت بری کردیا جبکہ دیگر دو ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی۔ملزمین حکیم طارق قاسمی اور اختر احمد کو عمر قید کی سزا جبکہ ملزم سجاد الرحمٰن (جموں کشمیر) کو مقدمہ سے باعزت بری کردیا۔یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
انہوں نے بتایا کہ اس معاملہ میں استغاثہ نے ملزمین طارق قاسمی و دیگر کے خلاف گواہی دینے کے لئے 49سرکاری گواہوں کو عدالت میں پیش کیا تھا،جبکہ ملزمین نے اپنے دفاع میں 3دفاعی گواہان کو عدالت میں پیش کیا تھا جن کے بیانات عدالت نے قلمبند کئے تھے۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ ملزم حکیم طارق قاسمی و دیگر ملزمین کو سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ میں ایس ٹی ایف نے گرفتار کیا تھا اور ان پر بارہ بنکی،لکھنؤ،گورکھپور اور فیض آباد میں بم دھماکہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔لکھنؤاور بارہ بنکی مقدمات میں طارق قاسمی کو عمر قید کی سزا ہوئی ہے جس کے خلاف جمعیۃعلماء نے ہائی کورٹ میں اپیل داخل کی ہے جو زیر سماعت ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ فیض آباد عدالت کے جج اشوک کمار نے ملزم سجاد کو ناکافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بری کردیا جبکہ دیگر دو ملزمین کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے عمر قید کی سزا اور پچاس ہزار روپیہ جرمانہ عائد کیا ہے۔فیصلہ کی کاپی موصول ہونے کے بعد پتہ چلے گا کہ ملزمین کو کن بنیادوں پر سزا دی گئی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ فیصلہ سے یہ ثابت ہوا کہ عدالت نے نمیش کمیشن کی رپورٹ کو اہمیت نہ دیتے ہوئے فیصلہ سنایا ہے،کیونکہ اگر کمیشن کی رپورٹ کو عدالت قبول کر لیتی تو ملزم طارق قاسمی بھی باعزت بری ہوجاتے۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ دفاعی وکلاء ارون کمار سنگھ اور جمال احمد نے دوران بحث عدالت کو بتایا تھا کہ یوپی حکومت کی جانب سے بنائے گئے نمیش کمیشن نے اپنی رپورٹ میں طارق قاسمی کو بم دھماکوں کے الزام سے کلین چٹ دی تھی،نیز ملزمین کے دفاع میں تین سرکاری گواہوں کے ساتھ ساتھ انڈین مجاہدین نامی تنظیم کے ارکان کی جانب سے دیا گیا ایک بیان بھی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 2007کے بعد سے ہندوستان میں ہونے والے تمام بم دھماکہ انہوں نے ہی انجام دیئے تھے،لیکن عدالت نے ان تمام ثبوتوں کو کنارے رکھتے ہوئے فیصلہ سنا دیا جس کے خلاف اپیل داخل کی جائے گی۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ فیض آباد کے وکلاء کے حکیم طارق قاسمی کا مقدمہ لڑنے کے بائیکاٹ کے بعد جمعیۃعلماء نے اعظم گڑھ کے وکیل ارون کمار سے درخواست کی جنہوں نے تمام نامساعد حالات کاسامنا کرتے ہوئے ملزم طارق قاسمی کا دفاع کیا،ایڈوکیٹ ارون کمار مقدمہ کی ہر تاریخ پر اعظم گڑھ سے فیض آباد جا کر عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں،جبکہ مقامی وکیل جمال احمد کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔گلزار اعظمی نے کہا کہ فیصلہ کی نقل ملنے کے بعد سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا۔

Related Articles

One Comment

عبدالباری کو جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×