احوال وطن

جماعت اسلامی ہند کے قدآور رہنما ڈاکٹر محمد رفعت کا انتقال

نئی دہلی: 9؍جنوری (عصرحاضر) جماعت اسلامی ہند کے مفکر و قد آور رہنما ڈاکٹر محمد رفعت کا’الشفا‘ اسپتال،نئی دہلی میں کل انتقال ہوگیا۔وہ 65 سال کے تھے۔ڈاکٹر رفعت مرحوم حال ہی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ سے اپلائیڈ سائنسز اور ہیومینٹیز ڈپارٹمنٹ میں پروفیسر کی حیثیت سے ریٹائر منٹ حاصل کی۔انہوں نے آئی آئی ٹی کانپور میں تعلیم حاصل کی۔ وہ حلقہ دہلی و ہریانہ کے تقریباً سولہ برسوں تک امیر بھی رہے۔ نیز جماعت کے سینٹرل ایڈوائزی کونسل کے ممبر اور سینٹر فار اسٹڈی اینڈ ریسرچ کے ڈائریکٹر تھے۔ وہ پالیسی مرتب کرنے اور نئے اداروں اور اس سے وابستہ تنظیموں کے قیام کے لئے جماعت کی متعدد اہم کمیٹیوں کی سربراہی کے علاوہ رسالہ’زندگی نو‘کے سابق ایڈیٹر بھی رہ چکے تھے۔ان کی وفات پر جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” ڈاکٹر رفعت کی وفات امت مسلمہ اور اسلامی تحریک کے لئے ایک بڑا خسارہ ہے۔ وہ ایک دانشور، عظیم رہنما اورمفکر سرپرست تھے۔وہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے، ان میں زبردست ذہانت، بے مثال صلاحیتیں اور متنوع موضوعات پر تقریریں کرنے کی زبردست قابلیت تھی۔وہ بغیر کسی نوٹ کے ایسے مربوط انداز میں تقریر کرتے تھے جیسے کوئی تحریری مضمون پڑھ رہے ہوں۔وہ انتہائی خوش مزاج اور سادہ زندگی گزارتے تھے۔وہ تھیوریٹیکل فزکس کے استاد تھے۔سائنس کے اس موضوع کا فلسفہ سے گہرا تعلق ہے۔لہٰذا انہوں نے سائنس اور فلسفے کے اصل ماخذ کا براہ راست مطالعہ کیا تھا۔ اللہ ان کے گناہوں کو معاف فرمائے اور جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ان کے وارثین میں اہلیہ اور پانچ بچے ہیں۔ ان کی اہلیہ سابق امیر جماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری کی صاحبزادی ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر محمدرفعت رکن مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ہند‘و سابق امیر حلقہ دہلی وہریانہ پردیش نے بروز جمعہ دہلی کے الشفاء ہاسپٹل میں داعی اجل کو لبیک کہا اور اپنے رفیق اعلیٰ سے جاملے۔ موصوف کچھ عرصہ سے علیل تھے اور الشفاء ہاسپٹل میں انکا علاج جاری تھا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمدرفعت کے سانحہ ارتحال پر امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخان نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور اسے ملت اسلامیہ اور تحریک اسلامی کا عظیم نقصان قراردیا۔ امیرحلقہ نے کہا کہ مرحوم بے شمار خوبیوں کے مالک تھے وہ بیک وقت ایک عظیم فکری رہنما،بلندپایہ دانشور‘ مستندفکری ترجمان اور بے مثل مربی تھے۔آپ کا شمار بلا مبالغہ ملت اسلامیہ ہند کے اہل فکر ونظر میں تھا۔مرحوم ماہانہ ترجمان،زندگی نو کے مدیراعلیٰ،تصنیفی اکاڈمی کے سکریٹری،مرکزی تربیتی سکریٹری کے علاوہ کئی ایک اہم ذمہ داریوں کوبحسن وخوبی ادا کیا۔ ڈاکٹر محمدرفعت جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی میں شعبہ طبیعات کے پروفیسر اور صدر شعبہ رہے۔ مرحوم انتہائی ذہین وفطین،حاضر جواب، مدلل طرز استدلال اور دستور جماعت پر گہری نظر کے حامل تھے۔ ادب کا بہت نفیس ذوق رکھتے تھے۔ ان کی شخصیت میں گہرائی وگیرائی،وسعت وہمہ گیری تھی۔ تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے ان کی شخصیت میں بڑی کشش وجاذبیت تھی۔ 1980میں وہ طلباء تنظیم کے صدر رہے۔اتنی خوبیوں کے باوجود انکا اصل وصف ان کی سادگی تھی۔ انتہائی سادہ مزاج اور ہر دلعزیز شخصیت کے مالک تھے۔ڈاکٹر محمدرفعت کی سینکڑوں مضامین اور فکر انگیز تقاریر آج بھی انٹرنیٹ پر موجود ہیں۔ مرحوم ڈاکٹر محمدرفعت، سابق امیرجماعت اسلامی ہند مولانا سید جلال الدین عمری کے بڑے داماد اورجناب ڈاکٹر خالد مبشرالظفر،سکریٹری حلقہ شعبہ ایچ آر ڈی حلقہ تلنگانہ کے ہم زلف تھے۔ مرحوم کی نماز جنازہ مرکز جماعت اسلامی ہند نئی دہلی میں ادا کی گئی۔ اسکے علاوہ ملک وبیرون ملک مختلف مقامات پر نماز جنازہ غائبانہ کا اہتمام کیا گیا۔لواحقین میں اہلیہ کے علاوہ 2فرزندان اور 2دُختران شامل ہیں۔ مرحوم کے ا یک فرزند برادر محمد معاذ اس وقت ایس آئی ودہلی پردیش کے صدر ہیں۔ امیرحلقہ تلنگانہ مولانا حامدمحمدخان،سکریٹریز ودیگر ذمہ داران جماعت نے مرحوم کے حق میں دُعائے مغفرت کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی اگلی منزلوں کو آسان فرمائے۔ قبر کو نور سے منور کردے جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ملت اسلامیہ اور تحریک اسلامی کو ان کا نعم البدل عطا کرے۔ مزید تفصیلات کے لیے ڈاکٹر خالد مبشرالظفر سے فون نمبر 9866685248پر ربط کیا جاسکتا ہے۔ مرحوم کی نمازجنازہ غائبانہ مسجد اُجالے شاہ صاحبؒ سعیدآباد میں امیرحلقہ نے پڑھائی۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×