آئینۂ دکن

نوجوانوں میں نشے کا بڑھتا رجحان معاشرہ کے نقصان دہ: مولانا یامین قاسمی

حیدرآباد: 3؍جنوری (پریس نوٹ) ریاستی جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش کے زیر اہتمام دونوں ریاستوں تلنگانہ و آندھرا پردیش کے اضلاع میں بعنوان: نشہ بندی نو جوانوں کی بے راہ روی کی اصلاح ’طلاق اور خلع کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف پندروز اصلاح معاشرہ مہم اور جلسوں کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ جس کا آغاز بتاریخ یکم/ جنوری 2023 بروز اتوار جمعیۃ علماء ماچرلہ کے زیر انتظام جلسہ اصلاح معاشرہ زیر سرپرستی حضرت مولانا مفتی عبد الباسط صاحب قاسمی صدر جمعیۃ علماء ضلع گنٹور ’زیر صدارت حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب مدظلہ صدر جمعےۃ علماء تلنگانہ وآندھراپردیش بمقام مدینہ مسجد پی ڈبلیوڈی کالونی عقب ریلوے اسٹیشن ما چرلہ سے ہوا۔ قرآت کلام پاک اور نعتیہ کلام سے اجلاس کا آغاز عمل میں آیا۔ ریاستی جمعیۃ علماء کی دعوت پر تشریف لائے ہوئے مہمان مقرر حضرت مولانا محمد یامین صاحب قاسمی مدظلہ مبلغ دارالعلوم دیونبد نے اپنے کلیدی حظاب میں فرمایا کہ ا سلام میں جن کاموں کی شدت کے ساتھ مذمت کی گئی ہے اور جن سے منع فرمایا گیا ہے ان میں ایک نشہ کا استعمال بھی ہے۔ قرآن مجید نے نہ صرف یہ کہ اس کو حرام بلکہ نا پاک قرار دیا ہے سلسلہ بیان جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج نوجوان لڑکے اور لڑکیوں میں منشیات کا استعمال دن بہ دن بڑھ رہا ہے۔ پی ٹی ائی حکومت ہند کی منسٹری اف سوشل جسٹس اینڈ امپاورمنٹ کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں نشہ خوری کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل ہو رہی ہے۔ عورتیں اور بچے بھی بڑے پیمانے پر اس لت کا شکار ہو رہے ہیں۔ اس رپورٹ کے مطابق نشہ کرنے والے لوگوں میں ۷۵ فیصد افراد کی عمریں ۸۱ سے ۹۲ سال کی ہیں، جو جہدو کی اصل عمر ہوتی ہے۔ خواتین ۱ورمرد حضرات بھی اس لعنت کا شکار ہیں۔۔ نوجوان جو کسی بھی قوم کی اصل طاقت ہوتے ہیں، بچے جو ہمارا مستقبل ہیں اور عورتیں جو خاندانی نظام کی بنیاد ہیں، ان طبقات کا نشہ جیسی عادت میں گرفتار ہو جانا یقیناًبے حد قابل تشویش اور افسوسناک امر ہے۔ مہمان مقرر نے کہا کہ نشہ ایک زہر ہے، ناسور ہے، انتہائی گھناؤنا مرض ہے،ایک عذاب ہے، ذلت ہے،جہنم میں جانے کا ذریعہ ہے۔کسی بھی قوم کی ترقی و عروج میں نوجوان ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی لیے نوجوانوں کو قوم کی ریڑھ کی ہڈی سے متشابہت دی گئی ہے اگر انہیں بر ی لت باالخصوص نشے کی عادت میں مبتلا کر دیں تو ایسی قوم کبھی ابھر نہیں سکتی۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کے جان بوجھ کر ہمارے نوجوانوں کو نشے کی لت میں ملوث کیا جا رہا ہے تاکہ یہ اتنے کمزور ہو جائے کے اپنے جائز حقوق بھی نہ مانگ سکے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص شراب کی ایک بوند پیے، چالیس روز تک اس کو کوئی نماز قبول نہیں ہوتی اور جو مر جائے اور اس کے پیٹ میں شراب کا ایک بھی ذرہ موجود ہو تو اس پر جنت حرام کر دی جائے گی اس لئے اسے ام الخبائث قرار دیا گیا ہے۔ مہمان مقرر نے آخر میں اصلاح معاشرہ کمیٹی جلد از جلد قائم کرنے کی ترغیب دی اس اجلاس میں مولانا حسین صاحب مظاہری نائب صدر جمعےۃ علماء آندھراپردیش مولانا اعجاز الدین صدیقی صاحب صدر جمعےۃ علماء حافظ بابا نگر مفتی عبد الرزاق صاحب صدر جمعےۃ علماء ماچرلہ تلگو مقرر مولانا مقبول صاحب مفتی عبد الرشید صاحب سکریٹری جمعےۃ علماء ماچرلہ مولانا سید عمران اظہر صاحب کے علاوہ دیگر علماء کرام کے خطابات ہوئے اور عوام الناس کثیر تعداد میں موجود تھے-

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×