آئینۂ دکن

مدرسہ امداد العلوم حیدرآباد کے اساتذہ کی تنخواہوں میں آٹھ ہزار روپیے کا اضافہ۔ دیگر مدارس کے لیے مثالی اقدام

حیدرآباد: 11/جون (عصرحاضر) مدرسہ امداد العلوم ٹین پوش لال ٹیکری حیدرآباد کے اساتذہ کی تنخواہوں میں آٹھ ہزار روپیے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اساتذہ کی تنخواہیں اٹھارہ تا بائیس ہزار روپیے ہوچکی ہیں جو کہ دیگر مدارس کے لیے ایک مثالی اقدام ہے۔ دینی مدارس کے اساتذہ کے مالی مسائل تو زبان زد خاص و عام ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آسمان کو چھوتی مہنگائی میں قلیل تنخواہوں کی وجہ سے ضروریاتِ زندگی بھی بہ مشکل تمام پوری ہوتی ہے۔ ایسے میں تنخواہوں میں اضافہ ایک مستحسن اقدام ہے۔
مدرسہ امداد العلوم ٹین پوش لال ٹیکری سے متعلق سوشل میڈیا پر ایک میسیج بہت گشت کررہا تھا جس میں لکھا گیا کہ:

” با وثوق ذرائع سے۔۔۔۔
مدرسہ امداد العلوم میں امسال مولانا عبید الرحمن صاحب نے شعبہ حفظ کے اساتذہ کرام کی تنخواہ میں 8000 (آٹھ ہزار) روپیے کا اضافہ کیا، اور مہینے کی دو رخصتیں اگر نہ لیں تو اس پر تین روز کی اضافی تنخواہ دی جائے گی۔
اس طرح حفظ کے اساتذہ کی تنخواہیں 20000 بیس ہزار سے متجاوز ہو چکی ہیں
نیز عالمیت کے اساتذہ کرام کی تنخواہ 5 ماہ قبل ہی تین، ساڑھے تین ہزار بڑھائی جا چکی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہر مدرسے کے مہتمم صاحب کو بالخصوص اس طرح کے اقدام کی توفیق بخشے۔ آمین”

یہ میسیج وائرل ہونے کے بعد ناظم مدرسہ ریاست کے مؤقر عالم دین حضرت مولانا احمد عبید الرحمن صاحب ندوی سے ہم نے تصدیق کے لیے رابطہ کیا تو مولانا نے تفصیلی طور پر بتلایا کہ اس وقت شعبہ حفظ کے اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے کا اصل سبب ان کے اوقات کار میں دو گھنٹے کا اضافہ ہے۔ پہلے چھ گھنٹے صبح سات بجے تا ایک بجے ان کی خدمات حاصل کی جاتی تھیں اب اس میں دو گھنٹے مزید شامل کردیے گئے۔ اب ان کے اوقات کار صبح سات تا ایک بجے اور تین تا پانچ بجے دن طے ہیں۔
شعبہ حفظ کے اساتذہ کی تنخواہیں اٹھارہ ہزار تا بائیس ہزار ہوچکی ہیں۔ علاؤہ ازیں حفظ کے جن اساتذہ کے اوقات کار چھ گھنٹے ہیں انہیں ان کی صلاحیتوں کی بنیاد پر دس تا پندرہ ہزار روپیے ماہانہ مشاہراہ دیا جارہا ہے۔
مولانا نے واضح فرمایا کہ شعبہ عالمیت کے اساتذہ کی تنخواہوں میں چند ماہ قبل تین تا ساڑھے تین ہزار روپیے کا اضافہ کیا گیا تھا اب دوبارہ ان کی تنخواہوں میں پھر تین ہزار تا چھ ہزار روپیے کا اضافہ کیا گیا ان کے اوقات کار ساڑھے چھ گھنٹے مقرر ہیں۔ اس طرح شعبہ عالمیت کے اساتذہ جن کے ساڑھے چھ گھنٹے اوقات کار ہیں ان کی تنخواہیں بھی اٹھارہ تا بیس ہزار روپیے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×