احوال وطن

آئی ایم اے گھوٹالہ میں متأثرہ کنبوں کو کب ملے گا انصاف‘ خصوصی افسر ہرش گپتا نے پیش کیا جائزہ

بنگلور: 9؍فروری (ذرائع) بنگلورو کی آئی ایم اے کمپنی کی دھوکہ دہی کے بعد اس کیس کی تحقیقات کا سلسلہ تا حال جاری ہے اور متاثرہ خاندانوں کو اُنکا پیسہ کب ملےگا؟ کتنا ملے گا؟کیسے ملے گا؟ اس سلسلے میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ آئی ایم اے کیس کیلئے تشکیل دی گئی کامپٹنٹ اتھاریٹی کے خصوصی افسر ہرش گپتا نے اب تک کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ ہرش گپتا نے کہاکہ سی بی آئی کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم اے کمپنی کوتقریبا 2 ہزار 800؍کروڑ روپئے عوام کے پیسے ادا کرنے ہیں؛ لیکن اب تک ای ڈی ، سی بی آئی کی جانب سے ضبط کئے گئے آئی ایم اے کمپنی کے اثاثہ جات کی قیمت صرف 450کروڑ روپئے ہورہی ہے۔ ہرش گپتا نے کہا کہ یہ ابھی کچا حساب ہے پکے حساب میں کمپنی کے ضبط کردہ اثاثوں کی مجموعی قیمت زیادہ کم بھی ہوسکتی ہے۔آئی اے ایس افسر ہرش گپتا نے کہاکہ ایس آئی ٹی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اورسی بی آئی تینوں تحقیقاتی ایجنسیوں نے آئی ایم اے کے اثاثوں کو ضبط کیا ہے اور تمام پراپرٹیوں کی فہرست تیارکی ہے۔ تینوں چانچ ایجنسیوں کے تحت صبط کردہ پراپرٹیوں کی مارکیٹ ولیو تقریبا450 کروڑروپئے بن رہی ہے۔

ہرش گپتا نے کہا کہ اس پورے معاملے میں آئی ایم اے اِنویسٹروں کو مزید انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام کو اُنکا پیسہ کب ملے گا؟ سرمایہ کی کُل رقم میں سے کتنا فیصد واپس لوٹایا جائے گا؟۔ عوام کو کیا کیا دستاویزات جمع کرنے ہونگے؟۔ کورٹ کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ہی ان تمام باتوں کی وضاحت ہوگی۔واضح رہے کہ حلال سرمایہ کاری کے نام پر عوام کوز بردست دھوکہ دینے والی بنگلورو کی آئی ایم اے کمپنی میں کئی ہزار خاندانوں نے اپنا سرمایہ لگایاتھا۔ نہ صرف چھوٹے اور متوسط تاجر بلکہ ملازمت پیشہ اور اعلی تعلیم یافتہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی اس دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں متاثرین اپنی محنت،مزدوری کا پیسہ حاصل کرنے کیلئے فکر مند ہیں۔

کئی لوگ امید بھی کھو بیٹے ہیں۔ اس معاملے میں چند سرکاری افسران اور سیاستدانوں پر قانون نے اپنا شکنجہ ضرور کسا ہے۔ لیکن اب تک متاثرین کو کوئی بڑی راحت ملتی ہوئی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ ہرش گپتا کی فراہم کردہ جانکار ی کے مطابق سرمایہ کاروں کو2800کروڑ روپئے لوٹانے ہیں۔ جبکہ کمپنی کے اثاثہ جات کی قیمت صرف450کروڑ یعنی لین دین میں زمین و آسمان کا فرق نظر آرہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×