حیدرآباد میٹرو ریل سروس کا شمس آباد ایئرپورٹ تک توسیعی منصوبہ
حیدرآباد: 21؍اپریل (عصرحاضر) حیدرآباد میٹرو ریل کے مینجنگ ڈائرکٹر این وی ایس ریڈی نے کہا کہ کورونا وباء اور لاک ڈاؤن کے دوران حیدرآباد میٹرو ریل کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے این وی ایس ریڈی نے کہا کہ کورونا کی صورتحال سے قبل روزانہ 4 لاکھ افراد میٹرو ریل کے ذریعہ سفر کرتے تھے لیکن اب مسافرین کی تعداد گھٹ کر یومیہ 2.7 لاکھ ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میٹرو ریل کی کارکردگی کے بارے میں بعض افراد من مانی بیانات دے رہے ہیں۔ دنیا میں اس قدر بڑی میٹرو ٹرین سرویس کی مثال نہیں ہوتی۔ پبلک و پرائیوٹ اشتراک کے ذریعہ حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ تعمیر کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ابتداء میں لوگوں کو یقین نہیں تھا کہ پراجکٹ مکمل ہوگا لیکن ریکارڈ مدت میں پراجکٹ کی تکمیل کی گئی۔ ریڈی نے کہا کہ کئی رکاوٹوں کے باوجود میٹرو ریل کے تعمیری کام مکمل کرتے ہوئے سرویس کا آغاز کیا گیا ۔ میٹرو کے مرحلہ دوم کی تعمیر کیلئے توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ مرحلہ دوم کے تحت شمس آباد ایرپورٹ تک سرویس کو توسیع دینے کا منصوبہ ہے اور اس سلسلہ میں پراجکٹ کی تیاری کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجکٹ کیلئے 5 ہزار کروڑ کی سرمایہ کاری کیلئے میٹرو ریل تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجکٹ میں شراکت حاصل کرنے کیلئے کوئی بھی خانگی ادارے آگے آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ابھی تک حیدرآباد میٹرو کے ذریعہ تین ہزار کروڑ کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ نقصانات کے باوجود ایل اینڈ ٹی نے تعمیری کاموں کو جاری رکھا ہے۔ اگر ایل اینڈ ٹی کی شراکت نہ ہوتی تو حکومت پر مزید 20 ہزار کروڑ کا اضافی بوجھ عائد ہوتا۔ این وی ایس ریڈی نے کہا کہ میٹرو ٹرین کے مسافرین کے لئے مزید سہولتوں کی فراہمی کے مقصد سے الیکٹرک آٹو سرویس خدمات فراہم کی گئی ہے۔ خانگی گاڑیوں کے مقابلہ میٹرو رائیڈ آٹو کے چارجس کافی کم ہیں۔