ملک کے بعض علاقوں میں چوتھی لہر کی شروعات، تلنگانہ میں اگلے تین ماہ سخت چوکسی کی ضرورت
حیدرآباد: ڈائرکٹرصحت عامہ تلنگانہ ڈاکٹرسرینواس نے زور دیتے ہوئے کہاکہ کووڈ کے پیش نظر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے رہنمایانہ خطوط پر لازمی طورپر عمل کیاجائے۔انہوں نے شہر حیدرآباد کے کوٹھی علاقہ میں واقع اپنے دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ دعوی کیا کہ کووڈ کی وبا مکمل طورپر ختم نہیں ہوئی ہے۔ آنے والے تین ماہ مزید چوکسی کی ضرورت ہے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے نتیجہ میں ہی تلنگانہ میں کورونا کی وبا قابو میں ہے تاہم پڑوسی ریاستوں میں کوویڈ کے معاملات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے جس کے پیش نظر عوام کو اپنے خود کے تحفظ کے کام کرنے چاہئے۔انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں کوویڈ کی مثبت شرح میں اضافہ نہیں ہوا ہے۔حیدرآباد کے سواریاست کے کسی بھی علاقہ میں دس سے زائد معاملات درج نہیں کئے جارہے ہیں۔
گذشتہ چھ ہفتوں کے دوران کوویڈ قابو میں ہے۔ ملک کے بعض علاقوں میں چوتھی لہر کی شروعات ہوئی ہے۔ہم تیسری لہر سے باہر نکل گئے ہیں۔وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے گذشتہ چاردنوں کے دوران کوویڈ کی صورتحال سے واقفیت حاصل کی ہے۔انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اپریل،مئی، جون میں شادیاں، تفریح کی سرگرمیاں زیادہ ہوتی ہیں اسی لئے ان تین ماہ میں حکومت کی جانب سے دیئے گئے مشورہ پر عمل کیاجائے۔
پڑوسی ریاستوں میں کورونا کے معاملات میں اضافہ کے پیش نظر عوام کو چاہئے کہ وہ مزید چوکسی اختیار کریں۔کوویڈ ایکس ای شکل زیادہ اثردار نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ ہراہلیت رکھنے والے کو لازمی طورپر کوویڈ کا ٹیکہ لینے کی ضرورت ہے۔تلنگانہ میں اب تک 106فیصد آبادی کو پہلا ڈوز دیاجاچکا ہے۔دوسراڈوز بھی صد فیصد افراد نے لیا ہے۔حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات، عوامی چوکسی کی وجہ سے تیسری لہر کے اثرات سے کم نقصان ہوا ہے۔
موجودہ طورپر ملک میں بعض ریاستوں میں کورونا کے معاملات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔ایسی صورتحال ہماری ریاست میں پیدا نہ ہونے کے ٹیکہ لینا ہی واحد راستہ ہے۔60سال سے زائد عمر کے افراد کے لئے تمام سرکاری نگہداشت صحت کے مراکز میں بوسٹرڈوز دیاجارہا ہے۔عمر کی بنیاد پر اہلیت رکھنے والے ٹیکہ لیں۔دوسراڈوز لینے کے 9ماہ بعد بوسٹرڈوز لیاجائے۔