تلنگانہ حکومت اسکولوں کی کشادگی کے فیصلہ سے دستبردار ہوجائے یا طلبہ کو پہلے ٹیکہ دیں
حیدرآباد : 20؍جون (عصرحاضر) تلنگانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے قائد ملوبٹی وکرامارک نے کابینہ کے اجلاس میں یکم جولائی سے ریاست میں تعلیمی اداروں کی کشادگی عمل میں لانے کے فیصلے پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ سائنسدانوں اور ماہرین طب کی جانب سے کورونا کی تیسری لہر آنے اور اُس سے چھوٹے بچے متاثر ہونے کا انتباہ دے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے بھی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لئے بڑے پیمانے پر احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس کے باوجود کابینہ کے اجلاس میں تعلیمی اداروں کی کشادگی عمل میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس پر وہ سخت مذمت کرتے ہیں۔ کورونا کی پہلی لہر کو ہلکے میں لیا گیا جس کی وجہ سے کورونا کی دوسری لہر کے سنگین نتائج سے گزرنا پڑا ہے۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے سائنسدانوں اور ماہرین طب کے انتباہ کو نظرانداز کرتے ہوئے معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وہ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ کابینہ کے فیصلے پر نظرثانی کریں اور تعلیمی اداروں کی کشادگی کے فیصلے سے دستبردار ہوجائے یا طلبہ کو پہلے کورونا کے ٹیکہ دیں پھر اس کے بعد تعلیمی اداروں کی کشادگی پر توجہ دیں۔ انھوں نے کہاکہ بچوں کی ٹیکہ اندازی کے معاملہ میں مرکزی و ریاستی حکومتیں مناسب فیصلے کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں۔ ملو بٹی وکرامارک نے کہاکہ حکومت پہلے کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے ہیں اس کی عوام سے وضاحت کرے پھر تعلیمی اداروں کو کھولنے کا فیصلہ کرے۔