آئینۂ دکن

سوشل میڈیا پر شہر حیدرآباد میں نائٹ کرفیو سے متعلق وزیر اعلی کے سی آر کی وائرل ویڈیو کی حقیقت

حیدرآباد: 23؍جون (عصر حاضر) حیدرآباد میں نائٹ کرفیو کے نفاذ کے حوالے سے پیر کو افواہوں کا بازار گرم ہوگیا۔ کچھ شرپسند عناصر نے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی لاک ڈاؤن کے ابتدائی ایام کی پریس کانفرنس والی ویڈیو کا کچھ حصہ سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ وائرل ویڈیو میں وزیراعلیٰ کی جانب سے نائٹ کرفیو اور لاک ڈاؤن کے سخت نفاذ کا اعلان تھا جس میں انہوں نے بازاروں کو شام 6 بجے تک بند رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ کچھ سوشل میڈیا صارفین نے جان بوجھ کر پرانی ویڈیو وائرل کردی۔ ویڈیو وائرل ہوتے ہی لوگوں میں بے چینی پھیل گئی اور وہ تشویش کا شکار ہوگئے۔ اس رپورٹ پر وضاحت کے لئے متعدد عوامی حلقوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔ تحقیق کے بعد وہ ویڈیو پُرانی نکلی جس سے عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

واضح رہے کہ جی ایچ ایم سی حدود میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ، بیگم بازار کے تاجروں نے شام 6 بجے تک دکانیں بند کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگرچہ کہ انہوں نے یہ فیصلہ احتیاطی تدابیر کے طور پر از خود لیا ہے لیکن افواہوں میں کہا جارہا ہے کہ پولیس کی جانب سے دکانیں بند کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

یہاں یہ بات بتانا ضروری نہیں ہے کہ کچھ دن قبل حیدرآباد اور تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کی نفاذ کے بارے میں افواہوں کا سلسلہ جاری تھا جس کی چیف سکریٹری سومیش کمار نے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوبارہ نفاذ کے حوالے سے افواہیں پھیلائیں گئیں ، حالانکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعلی چندر شیکھر راؤ کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے واضح کیا تھا کہ لاک ڈاؤن کو دوبارہ نافذ نہیں کیا جائے گا۔

بعض شرپسند افراد متواتر وقفہ وقفہ سے لاک ڈاؤن اور کرفیو کی افواہوں کو پھیلاتے ہوئے لوگوں کو پریشان کررہے ہیں۔ پولیس سوشل میڈیا صارفین کی شناخت کر رہی ہے جو عوام کو گمراہ کررہے ہیں اور ایسی بے بنیاد افواہیں پھیلاتے ہوئے عوام کو پریشان کررہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×