حیدرآباد و اطراف

مسجدوں کے قیام کے مقاصد میں ایک اہم مقصد اعتکاف بھی ہے: مفتی عبدالمغنی مظاہری

حیدرآباد: 12؍مئی (پریس نوٹ) مولانا مفتی عبدالمغنی مظاہری صدر سٹی جمیعۃ علماء گریٹر حیدرآباد نے اپنے صحافتی بیان میں کہا: اسلام میں اعتکاف اہم عبادت ہے ،مسجدوں کے قیام کے مقاصد میں ایک اہم مقصد اعتکاف بھی ہے جیسا کہ خانۂ کعبہ کی تعمیر کے وقت اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام سے عہد لیا تھا کہ وہ خانۂ کعبہ کوپاک وصاف رکھیں نمازیوں کے لیے، طواف کرنے والوں کے لیے اور اعتکاف کرنے والوں کے لیے۔ دنیا بھر کی تمام مسجدوں کو خانۂ کعبہ سے نسبت ہے ، اس لئے مسجد یں جس طرح نماز کے لیے قائم کی جاتی ہیں اسی طرح اعتکاف کے لئے بھی ہوتی ہیں، سورہ بقرہ میں اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے تم مسجدوں میں اعتکاف کی حالت میں عورتوں سے مباشرت مت کرو، اس سے معلوم ہوا کہ مسجدوں میں اعتکاف بھی ہوتاہے انہوں نے کہا: اعتکاف ہرمہینہ اور ہر زمانہ میں ہوسکتا ہے لیکن رمضان کے مبارک مہینہ میں اعتکاف زیادہ اہم ہوتاہے خاص طور پر آخری عشرہ کے اعتکاف کی بڑی اہمیت وفضیلت ہے ، انہوں نے کہا: حضرت علی بن حسن اپنے والد حضرت حضرت حسن رض سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا کہ جس شخص نے رمضان شریف کے آخری عشرہ کا اعتکاف کیا تو اللہ تعالیٰ اس کو دو حج اور دو عمرے کرنے کےبرابر اجر وثواب دیتےہیں، اسی لیے نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم بہت اہتمام سے اعتکاف فرمایا کرتے تھے، سیدہ عائشہ رض فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تادمِ حیات رمضان شریف کے آخری عشرہ کا اعتکاف فرمایا کرتے تھے، اسی طرح حضرت ابوھریرہ رض فرماتےہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہرسال رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف فرمایا اور جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وصال ہوا اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیس دن کا اعتکاف فرمایا ہے یعنی مدینہ منورہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس سال قیام فرمایا اور ہرسال اعتکاف فرمایا، یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے اس اعتکاف کو سنت مؤکدہ علی الکفایہ قراردیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ علاقہ ومحلہ میں کوئی ایک مسلمان بھی اپنے علاقہ ومحلہ کی مسجد میں رمضان کے آخری عشرہ کا اعتکاف کرلے تو بقیہ مسلمانوں کی طرف سے اعتکاف کی سنت ادا ہوجائے گی اگر کوئی بھی اعتکاف نہ کرے تو سب مسلمان ترک سنت کے گنہ گار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے لے کر آج تک اس اعتکاف کا معمول باقی ہے اور ان شاءاللہ قیامت تک باقی رہے گا،انھوں نے کہا: لاک ڈاؤن کے زمانہ میں اعتکاف بہت آسان ہے، سوشل ڈسٹنسنگ کا لحاظ کرتے ہوئے مسجدوں میں اعتکاف کیا جاسکتا ہے،20/رمضان المبارک مطابق 14/مئی بروز جمعرات عصر کے بعد سے اعتکاف کا وقت شروع ہوجاتا ہے، اعتکاف کی سنت ادا کرنے کے لئے ایک یا دو مسلمان مسجد میں اعتکاف کرسکتے ہیں، بشرطیکہ سوشیل ڈسٹنسنگ اور احتیاطی تدابیر کی پابندی کی جائے، انھوں نے کہا: کرونا وائرس کے خطرہ اور حکومتی ہدایت کے پیشِ نظر زیادہ ضعیف اور بیمار لوگ اعتکاف ہرگز نہ کریں اور زیادہ تعداد میں نہ کریں، انھوں نے کہا: مرد حضرات کے لیے گھروں میں اعتکاف مشروع نہیں ہے، البتہ خواتین گھروں میں اعتکاف کرسکتی ہیں ، جس کا طریقہ یہ ہے کہ گھر میں اگرنماز کا کمرہ یا جگہ پہلے ہی سے مقرر ہوتو اس میں یا پھر کوئی جگہ مخصوص کرکے  اس میں اعتکاف کی نیت سے بیٹھ جائیں، طبعی وشرعی ضرورت کے بغیر چاند رات تک وہاں سے نہ ہٹیں اور اعتکاف کے بقیہ مسائل اپنے قریبی علماءسے معلوم کرلیں، انھوں نے تمام مسلمان مرد وخواتین اور خاص طور پر معتکفین اور روزہ داروں سے گذارش کی کہ وہ بوقت افطار وتہجد اس مہلک بیماری کے جلد خاتمہ کے لئے اللہ تعالیٰ سے رو رو کر دعاء کریں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing