آئینۂ دکن

حیدرآباد میں اس مرتبہ کل ہند صنعتی نمائش پوری آب و تاب کے ساتھ اپنا منظر پیش کرے گی

حیدرآباد: 5؍دسمبر (عصرحاضر) اگر امسال حالات موافق و سازگار رہے تو نمائش کے نام سے زیادہ مقبول آل انڈیا انڈسٹریل ایگزیبیشن، پہلے دن سے ہی ایک جاندار منظر پیش کرے گی جس میں تمام اسٹال کھولے جائیں گے۔ نمائش سوسائٹی کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کم از کم 80 فیصد سٹال مالکان افتتاحی دن سے ہی اپنی کاروباری سرگرمیاں شروع کردیں۔ نمائشی سوسائٹی کے نائب صدر، اشون مارگم نے کہا کہ "ہم زائرین اور سٹال مالکان کو زیادہ موقع دینا چاہتے ہیں۔ تاجروں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے کہ وہ باضابطہ افتتاح اور کاروبار شروع کرنے سے پہلے چیزیں تیار رکھیں،‘‘۔ سوسائٹی سٹال مالکان کو پیر سے الاٹمنٹ لیٹر جاری کیا جائے گا۔ تقریباً 1200 اسٹالز الاٹ کیے جائیں گے جس کے لیے ملک بھر سے تاجروں کی جانب سے 2000 درخواستیں موصول ہوئیں۔ حفاظتی انتظامات اور آگ سے بچاؤ کے اصولوں کی وجہ سے اسٹالز کی تعداد میں کمی آئی جس کی وجہ سے ہنگامی گاڑیوں کی نقل و حرکت کے لیے زیادہ جگہ مختص کی گئی۔ سوسائٹی متعلقہ حکام سے بھی رابطہ کر رہی ہے کہ نمائش کو اختتام ہفتہ پر کم از کم 11:30 بجے تک چلنے کی اجازت دی جائے جب بہت زیادہ ہجوم ہو۔ انہوں نے کہا کہ "شہر بھر میں بازار آدھی رات تک کھلے رہتے ہیں۔ اس لیے ہم نمائش کے لیے رات 10.30 بجے کے باقاعدہ وقت میں نرمی کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کا ہجوم نہ ہو اور زائرین کو یہاں خریداری کرنے اور آرام کرنے کے لیے کافی وقت ملے،‘‘۔ کووڈ 19 وباء کی وجہ سے پچھلے چار سالوں میں نمائش شیڈول کے مطابق منعقد نہیں ہو سکی۔ وبائی مرض سے پہلے کے سالوں میں، تقریباً 20 لاکھ لوگ 45 دن کی مدت میں نمایش کا دورہ کیا کرتے تھے اور ویک اینڈ پر ایک ہی دن میں یہ تعداد 40,000 تک پہنچ جاتی تھی۔ چونکہ نمائش کووڈ وبا کی وجہ سے دو سیزن تک بند رہی اور نظام الاوقات میں بھی تبدیلی کی وجہ سے سوسائٹی کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔ اس لیے ہم داخلہ فیس کو بڑھا کر فی کس 40 روپیے کر رہے ہیں۔ اشون مارگم نے کہا کہ ہم تعلیمی ادارے چلاتے ہیں اور ٹکٹ کی فروخت اور سٹالز کے لیے جگہ لیز پر دینے سے حاصل ہونے والی رقم سے فلاحی کام کرتے ہیں۔ چار سال کے بعد ہم داخلہ فیس میں اضافہ کر رہے ہیں،‘‘۔ ٹیلی کام سے متعلق نیٹ ورک کے مسائل کی شکایات کے بعد، نمائش سوسائٹی نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کو بڑھانے کے لیے اضافی موبائل ٹاورز لگانے کے لیے مختلف کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہم زائرین کو مفت ‘وائی فائی’ کی سہولت فراہم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔”

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×