شدید گرمی کے باعث کئی ریاستوں کو بجلی بحران کا سامنا، ریکارڈ سطح پر بجلی کی طلب میں اضافہ
نئی دہلی: شمالی ہندوستان سے مہاراشٹر اور تلنگانہ تک محسوس کی جا رہی شدید گرمی کی وجہ سے کئی ریاستوں کو بجلی کے بحران کا سامنا ہے اور اس دوران بجلی کی طلب ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔ وزارت بجلی نے منگل کے روز یہ اطلاع فراہم کی۔ وزارت نے کہا کہ 26 اپریل 2022 کو ملک بھر میں بجلی کی طلب 201 گیگا واٹ تک پہنچ گئی۔ حکومت اور دیگر متعلقہ فریق بجلی کی اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے تمام محاذوں پر مسلسل کام کر رہے ہیں۔ وزارت کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ طلب 201.66 گیگاواٹ دوپہر 2.51 بجے تک پوری کی گئی۔ اس نے گزشتہ سال 7 جولائی 2021 کو 200.539 گیگاواٹ کی زیادہ سے زیادہ طلب کے روکارڈ کو توڑ دیا۔
رپورٹ کے مطابق بجلی کی بڑھتی ہوئی کھپت کو ملک میں معاشی ترقی اور بڑھتی ہوئی صنعتی پیداوار سے منسلک کر کے دیکھا جا رہا ہے۔ اس سال مارچ میں ہی بجلی کی طلب میں تقریباً 8.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مئی-جون تک بجلی کی کھپت 215-220 گیگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت اور بجلی کی پیداوار سے وابستہ دیگر ادارے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مصروف ہیں اور اس کے لیے مختلف محاذوں پر کام کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ موجودہ وسائل کے بہتر استعمال پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
ڈیلی کول اسٹاک کی رپورٹ کے مطابق، 24 اپریل 2022 تک ملک کے 165 بڑے تھرمل پاور پلانٹس میں سے 24 تھرمل پاور پلانٹس کے پاس عام اسٹاک کے مقابلہ کوئلہ کا ذخیرہ صرف 0 سے 5 فیصد تک بچا تھا۔ جبکہ 30 تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کا ذخیرہ عام اسٹاک کے مقابلے میں 6 سے 10 فیصد تک رہ گیا تھا۔ یعنی ملک کے 165 بڑے تھرمل پاور پلانٹس میں سے 54 یعنی 32.72 فیصد کے پاس 10 فیصد یا اس سے کم کوئلے کا ذخیرہ بچا ہے۔