ریاست و ملک

کل جماعتی اجلاس میں ہند ۔ چین سرحد کی تازہ صورتحال پر تین گھنٹے تک چلا تبادلہ خیال

نئی دہلی: 19؍جون (عصر حاضر) ہند ۔ چین سرحد کی تازہ صورتحال پر وزیر اعظم نریندر مودی نے تبادلہ خیال کے لئے جمعہ کے روز ایک کُل جماعتی اجلاس طلب کیا اور پورے واقعہ کی تفصیلات سے باخبر کیا اور فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا ۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ منعقدہ اس میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ایس کے جے شنکر بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں قومی اور علاقائی سیاسی جماعتوں کے 17 سربراہان شریک ہوئے ۔ لوک سبھا میں پانچ یا زائد ممبروں والی سیاسی جماعتوں کو اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا ۔ کل جماعتی اجلاس میں لداخ کے شہدا کو خاموش خراج عقفیدت پیش کیا گیا ۔ یہ میٹنگ تقریبا تین گھنٹے تک جاری رہی ۔

وزیر اعظم کی زیرصدارت اس اجلاس میں وزیر دفاع نے پورے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور گلوان میں فوج کی تیاریوں سے اپوزیشن رہنماؤں کو آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر فوج پوری طرح چوکس ہے ۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی گاندھی نے کہا کہ اس اجلاس کو حکومت نے دیر سے طلب کیا ہے اور اسے پہلے بھی بلایا جانا چاہئے تھا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بہت سارے اہم امور کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کر رہی ہے اور حکومت کو چاہئے کہ وہ پہلے کی صورتحال کو بحال کرنے کی یقین دہانی کرائے ۔

ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے کہا کہ اتحاد اور سالمیت کے معاملہ پر پوری اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چین کے معاملہ پر شفافیت برقرار رکھے اور اپوزیشن کو مکمل معلومات فراہم کرے ۔ میٹنگ میں زیادہ تر فریقوں نے حکومت پر اعتماد کیا اور اس کی حمایت کی ۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں لداخ میں لائن آف ایکچول کنٹرول پر ہندوستانی فوجیوں کا چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد تصادم ہوا تھا ، جس میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوگئے تھے ۔ اس کے بعد کانگریس سمیت متعدد اپوزیشن جماعتوں نے ایک کل جماعتی اجلاس کا مطالبہ کیا تھا ۔

اجلاس میں سونیا گاندھی اور ممتا بنرجی کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی ، جنتا دل یونائیٹڈ کے صدر نتیش کمار ، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے شرد پوار ، سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو ، شیوسینا چیف ادھو ٹھاکرے ،  بیجو جنتا دل کے صدر نوین پٹنائک اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے چندر شیکھر راو نے حصہ لیا ۔ عام آدمی پارٹی ، راشٹریہ جنتا دل ، اے آئی آئی ایم اور بہت سی دوسری چھوٹی جماعتوں کو کل جماعتی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا تھا ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×