دو مہینے سے لگاتار شاہین باغ میں بیٹھیں خواتین کل دو بجے کرسکتی ہیں وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات
نئی دہلی: 15؍فروری (عصر حاضر) پوری دنیا کے نقشہ پر احتجاجی مظاہرے کے عنوان سے موضوع بحث بنا ہوا دہلی کا شاہین باغ جہاں پر پچھلے دو مہینوں سے مسلسل خواتین احتجاج پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ اور شہریت ترمیمی قانون‘ این پی آر اور این آر سی کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کررہی ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے دو دن قبل ٹائمز ناؤ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین اگر مجھ سے شہریت قانون سے متعلق بات کرنا چاہیں تو اندرون تین یوم کسی بھی وقت میرے دفتر سے وقت طلب کرکے پہنچ سکتے ہیں۔ اسی دعوت کو قبول کرتے ہوئے شاہین باغ مظاہرین کل بروزِ اتوار 2؍بجے دن امت شاہ سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ شاہین باغ مظاہرین میں چند لوگ اس ملاقات کے لیے تیار ہے تو بعض مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہم پہنچ کر ملاقات نہیں کریں گے۔ حکومت خود ہمارے درمیان آئے۔ لیکن قوی امکان ہے کہ کل شاہین باغ مظاہرین دفتر وزارتِ داخلہ پہنچیں گے۔ تا حال کوئی حتمی فہرست نہیں بنی ہے کہ کون کون جائیں گے۔ یہاں یہ تذکرہ بھی ضروری ہے کہ دہلی انتخابات کی تشہیری مہم میں بھاجپا لیڈروں نے شاہین باغ کو متواتر ہدف تنقید بنایا اور چونکا دینے والے انتخابی نتائج کے بعد حال ہی میں ٹائمز ناؤ کو انٹرویو دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جہاں کئی اہم سوالات کا جواب دیا وہیں پر اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ بی جے پی کی دہلی میں شکست کے من جملہ اسباب کے ایک سبب بھاجپا لیڈروں کے نفرت انگیز بیانات بھی ہیں‘ شاہین باغ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ جمہوری ملک میں عوام کو اظہارِ ناراضگی کا حق حاصل ہے‘ دورانِ انٹرویو انہوں نے کہا تھا کہ اگر مظاہرین مجھ سے بات کرنا چاہیں تو اندرون تین یوم بات کرسکتے ہیں۔