نظام الدین مرکز سے دواخانوں میں داخل کیے گئے 536؍افراد میں سے 108؍کورونا سے متأثر ہیں جبکہ دو کی موت ہوگئی: اروند کجریوال

نئی دہلی: 2؍اپریل (عصر حاضر) بستی نظام الدین دہلی میں واقع مرکز بنگلہ والی مسجد سے نکال کر دواخانوں میں جن کو منتقل کیا گیا ایسے 536؍لوگوں میں سے 108کورونا وائرس کے انفیکشن میں مبتلا ہیں اور دو کی موت ہوگئی ہے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات کو دہلی میں کورونا وائرس کی صورت حال کی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ دارالحکوت دہلی میں 219 معاملے سامنے آئے ہیں ،ان میں 108 مرکز کے ہیں۔ کورونا وائرس سے متاثر 4؍لوگوں کی موت ہوئی ہے جن میں سے 2 مرکز سے ہیں۔ اروند کیجریوال نے کہاکہ فی الحال 208متاثر افراد اسپتالوں میں داخل ہیں۔ان میں سے ایک پچھلے کئی دن سے وینٹیلیٹر اور پانچ آکسیجن پر ہیں اور 202افراد کی حالت مستحکم ہے۔دہلی میں 31,307 لوگ خود قرنطینہ میں ہیں۔دہلی میں چھ لوگ ٹھیک ہوئے ہیں اور ایک شخص سنگاپور سے آیا تھا جو واپس چلا گیاہے۔
وزاعلیٰ کیجریوال نے کہا ہے کہ دہلی کے کوروناوائرس کے معاملوں میں 51غیر ملکی سفرکرکے لوٹے تھے اور 29ان کے خاندان سے وابستہ ہیں۔اس کا مطلب یہ ہواکہ دارالحکومت میں فی الحال کورونا انفیکشن کمیونٹی سطح پر نہیں پھیلا ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے 536لوگ اسپتال میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز سے بڑی تعداد میں نکالے گئے لوگوں کی جانچ رپورٹ آنی باقی ہے اور خدشہ ہے کہ یہ رپورٹس آنے پر تعداد میں کافی اضافہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں کورونا وائرس ے ایک سے ڈھائی لاکھ لوگوں کے مرنے کا خدشہ ظاہر کیاہے۔جب امریکہ جیسا ملک پست ہے تو سمجھنے کو کوشش کریئے کہ حالات کنتے خراب ہوسکتے ہیں۔اس لئے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کریں۔
Hon'ble CM Shri @ArvindKejriwal addressing the people on COVID 19 and relief efforts. Watch LIVEhttps://t.co/u15K21R3Ji
— CMO Delhi (@CMODelhi) April 2, 2020
وزیراعلی ٰنے کہا کہ لاک ڈاؤن سے آٹو،ٹیکسی ،آرٹی وی،ای رکشہ،گرامین سیوا وغیرہ سب بند ہیں۔اس ذریعہ معاش سے منسلک لوگوں کی دقتوں کوحکومت سمجھتی ہے اور منصوبہ بنا رہی ہے ۔ان لوگوں کے اکاؤنٹ نمبر نہ ہونے سے دقتیں اور بھی بڑھ گئی ہیں لیکن پھر بھی ایک ہفتے یا دس دن میں کوئی راستہ نکال کر پانچ ہزار روپے ڈالے جائیں گے۔