آئینۂ دکناحوال وطن

دہلی حکومت مرکز نظام الدین کے ذمہ داروں پر درج کرے گی ایف آئی آر‘ 200؍مشتبہ افراد جانچ کے لیے مختلف دواخانوں میں داخل

نئی دہلی: 30؍مارچ (عصر حاضر) دارالحکومت دہلی کے جنوب مشرق میں واقع عالمی مرکز بنگلہ والی مسجد واقع محلہ حضرت نظام الدین سے لوٹنے والے 6؍لوگوں کو کورونا وائرس کے انفیکشن کی اطلاع ملنے پر آج  200  ایسے افراد جن کو کورونا انفیکشن سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ ان کو جانچ کے لئے مختلف دواخانوں میں داخل کرایا گیا ہے  ان میں کئی لوگوں کو سردی ‘ زکام‘ کھانسی وغیرہ میں مبتلا پایا گیا ہے۔ جبکہ کئی دیگر کا بھی ٹیسٹ کرایا جانا باقی  ہے۔ اس درمیان تقریباً 1200 موجود لوگوں کو وہاں سے باہر نکالا جا رہا ہے۔ مركز میں موجود 300 لوگوں کو کورونا وائرس کے تعلق سے مشتبہ مانا جا رہا ہے۔ یہ افراد سردی، زکام، کھانسی وغیرہ میں مبتلا ہیں۔ متعدد ذرائع سے یہ اطلاع بھی مل رہی ہے کہ کل دہلی حکومت اور دہلی پولیس نے  اس معاملہ کو لیکر مرکز کے ذمہ داروں اور مولانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آؤٹ لک کی خبر کے مطابق پیر کی صبح دہلی سرکار اور ڈبلیو ایچ او کی ٹیم نے نظام الدین پولیس اسٹیشن سے متصل مرکز کو بند کرکے اسے سینیٹیرائزیشن کروایا‘ دہلی کے لوک نایک ہاسپٹل‘ ایمس جھجر کیمپس‘ اور مشرقی ریلوے کے قرنطینہ سنٹر میں ان لوگوں کو رکھا گیا ہے ان میں چین سمیت مختلف ممالک کے لوگ بھی موجود ہیں‘ ۔ بتایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن سے پہلے مركز میں تقریباً دو ہزار لوگ موجود تھے لیکن کچھ لوگ مختلف ریاستوں میں چلے گئے تھے۔ مركز میں وقت گزار كر یہاں سے جانے والوں میں 6 افراد کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں جبکہ ایک مشتبہ شخص کی موت ہو گئی ہے۔ انتقال ہونے والے شخص کی ابھی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔ محکمہ صحت، عالمی ادارہ صحت، میونسپل اور دہلی پولس کی ٹیم مركز سے لوگوں کو نکالنے کا کام کر رہی ہے۔

ایک پولس افسر نے بتایا کہ لاک ڈاؤن سے پہلے ہی مرکز سے بھیڑ ہٹانے اور سوشل ڈسٹنسنگ کے لئے کہا جا رہا تھا لیکن مركز کے لوگوں نے ان کی بات نہیں سنی۔ یہاں رہنے والے لوگوں میں بڑی تعداد میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگ ہیں۔ اس درمیان یہ اطلاعات بھی مل رہی ہے کہ دہلی حکومت کل ذمہ داروں پر ایف آئی آر درج کروائے گی۔

مركز کے ارد گرد کے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ جن لوگوں کو جانچ کے لئے لے جایا گیا ہے، ان میں بنگلہ دیش، سری لنکا، افغانستان، ملیشیا، سعودی عرب، انگلینڈ اور چین کے تقریباً 100 غیر ملکی شہری شامل ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ مركز کے لوگوں نے لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ اس بیماری کو بھی بہت ہلکے طور پر لیا۔

اسی بیچ حال ہی میں مرکز نظام الدین میں منعقدہ جوڑ سے واپس ہوئے ریاست تلنگانہ کے  6 افراد کی موت کی خبر موصول ہوئی ہے۔ تلنگانہ حکومت کا کہنا ہے کہ دہلی کے نظام الدین مرکز میں منعقدہ پروگرام میں شامل ہوئے 6 لوگوں کی موت کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ سبھی اسی مہینے دہلی کے نظام الدین گئے تھے جہاں تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کا کوئی جوڑ منعقد ہوا تھا۔

تلنگانہ سی ایم او کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے بھی اس خبر کی تصدیق کی گئی ہے۔ سی ایم او ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی آفیشیل جانکاری کے مطابق مہلوکین میں سے دو کی موت گاندھی اسپتال میں، ایک کی اپولو اسپتال میں، ایک کی گلوبل اسپتال میں، ایک کی نظام آباد میں اور ایک کی موت گڈوال ضلع میں ہوئی ہے۔ یہ سبھی مرکز میں 13 مارچ سے 15 مارچ کے درمیان ہوئی میٹنگ میں شامل ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ اتوار کو تمل ناڈو کے ایک 64 سالہ شخص کی موت ہو گئی تھی جو مركز میں قیام پذیر تھے۔ مرنے والے شخص کی ابھی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے جانچ تیز کر دی تھی۔ پولس معاملے کی سنجیدگی کے پیش نظر علاقے میں ڈرون سے نگرانی کر رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مركز سے کچھ ہی دوری پر مشہور صوفی نظام الدین اولیاء کی درگاہ ہے جہاں پر بڑی تعداد میں زائرین آتے ہیں لیکن ان دنوں درگاہ مکمل طور بند ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×