اخلاق اور پہلو خان سے بڑھ کر نہیں ہے میری جان، مجھے گھٹن میں رہنا پسند نہیں میں آزاد رہنا چاہتا ہوں
نئی دہلی: 4؍فروری (عصرحاضر) حیدرآباد کے لوک سبھا ایم پی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کو پورے ہندوستان میں زیڈ Z سیکورٹی فراہم کرنے مرکزی حکومت ہند نے اعلان کیا۔ مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی زیڈ سیکورٹی پورے ملک میں ان کے پاس رہے گی۔
اس اعلان کے بعد مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ دی گئی زید کیٹیگری سیکورٹی کو لینے سے انکار کردیا ہے۔ دراصل، اسدالدین اویسی پر ہوئے حملے کے پیش نظر مرکزی حکومت نے جمعہ کو حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدادلین اویسی کو مرکزی ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے کمانڈو کے ذریعہ ’زیڈ‘ کلاس کی سیکورٹی مہیا کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔ مگر اب اسدالدین اویسی نے اس سیکورٹی کو مسترد کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک دن پہلے ہی مغربی اترپردیش میں اسدالدین اویسی کی کار پر گولیاں چلائے جانے کا حادثہ پیش آیا تھا۔
اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ میں کہا کہ مجھے زیڈ پلس سیکوریٹی کی ضرورت نہیں مجھے اے کلاس شہری ہی رہنے دو مجھے گھٹن کے درمیان رہنا پسند نہیں ہے میں آزاد رہنا چاہتا ہوں۔ ملک کی عوام کا تحفظ یقینی بنائے یہی میری سیکوریٹی ہے۔ مجھے موت کا خوف نہیں ہے نہ میں گولی سے ڈرنے والا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسد الدین اویسی کی جان اخلاق اور پہلو سے بڑھ کر نہیں ہے۔ ان کی جان کی جو قیمت ہے میری جان کی بھی وہی قیمت ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ ہمیں آپ کی جان کی چنتا ہے اسی لیے ہم آپ کے لیے زیڈ پلس سیکوریٹی فراہم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے جواب میں اویسی نے کہا کہ مجھے نہیں چاہیے زیڈ پلس سیکوریٹی۔ انہوں نے لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران اسپیکر اوم برلا کا بروقت اقدام کرنے اور کال کرکے خیریت دریافت کرنے کا بھی شکریہ ادا کیا۔