ریاست و ملک

زرعی قوانین و دیگر مسائل کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کا پارلیمنٹ ہاؤس سے وجئے چوک تک مارچ

نئی دہلی: 12؍اگست (عصرحاضر) اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے کسان مخالف زراعت کے تین قوانین کی منسوخی اور کئی دیگر مسائل کے خلاف احتجاج کیا۔ تقریبا 15 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے پارلیمنٹ ہاؤس سے وجے چوک تک مارچ کیا۔ مارچ کی قیادت کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کی۔ ڈی ایم کے لیڈر تروچی شیوا، راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، شیو سینا کے سنجے راؤت اور دیگر رہنما مارچ میں شامل ہوئے۔

راہل گاندھی نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جمہوریت کا قتل کیا گیا۔ اپوزیشن جماعت پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، کسانوں کے مسائل اور کئی دیگر مسائل پر بات کرنا چاہتی تھی، لیکن حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اپوزیشن جماعت پیگاسس اسکینڈل پر جامع بحث چاہتی تھی لیکن حکومت نے ایسا نہیں ہونے دیا۔

سنجے راؤت نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے قائدین عوام کے مفاد کے بارے میں بات کرنا چاہتے تھے۔ یہ پارلیمنٹ کا اجلاس نہیں تھا بلکہ اس دوران حکومت نے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل مارشل کے لباس میں کچھ نجی افراد نے راجیہ سبھا میں خواتین ارکان پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا لگا جیسے مارشل لاء لگا دیا گیا ہو۔

ڈی ایم کے کے تروچی شیوا نے کہا کہ انہوں نے اپنے پارلیمانی کیریئر میں دو دہائیوں پر محیط مانسون سیشن کے ایسے واقعات کبھی نہیں دیکھے۔ اپوزیشن جنرل انشورنس بل پر تفصیلی بحث چاہتی تھی اور اسے تفصیلی جائزہ کے لیے سلیکٹ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے تھا، لیکن اسے انتشار کے درمیان منظور کر لیا گیا۔

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل نے کہا کہ یہ مانسون سیشن شرمناک سیشن تھا۔ ان کے لیڈر شرد پوار نے اپنی پارلیمانی زندگی میں ایسے شرمناک واقعات کبھی نہیں دیکھے تھے۔ جمہوریت میں اپوزیشن کی بہت اہمیت ہوتی ہے لیکن حکومت نے ایوان چلانے میں تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شرد پوار کو کل کے واقعات سے بہت دکھ ہوا ہے۔

آر جے ڈی کے منوج کمار جھا نے کہا کہ حکومت نے مانسون سیشن کے دوران جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔ ان کی پارٹی اپوزیشن کے ساتھ ہے۔ یہ ملک 135 کروڑ لوگوں کا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×