ملک بھر کی چند اہم خبروں پر ایک نظر!
نائب صدر جمہوریہ اور بھاگوت سمیت آر ایس ایس کے کئی لیڈران کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ’بلیو ٹِک‘ غائب اور بحال!
نئی دہلی: 5؍جون (عصرحاضر) ٹوئٹر کی جانب سے ہفتہ کی صبح ہندوستان کے نائب صدر وینکیا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کو غیر مصدقہ قرار دیئے جانے کی وجہ سے ہنگامہ کھڑا ہو گیا۔ حکومت نے اس پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور اسے ہندوستان کے دوسرے سب سے بڑے آئینی عہدے کی توہین قرار دیا ہے۔ ٹوئٹر نے اس کے بعد نائیڈو کی بلیو ٹک کو بحال کر دیا۔ قبل ازیں، سربراہ موہن بھاگوت سمیت کئی آر ایس ایس لیڈران کی بلیو ٹک بھی غائب ہو گئی ہے۔ وہیں، حکومت کی وزارت آئی ٹی نے ٹوئٹر کو حتمی نوٹس جاری کر کے کہا ہے کہ یا تو کمپنی حکومت ہند کے نئے ڈیجیٹل اصلوں پر عمل کرے بصورت دیگر انجام بھگتنے کے لئے تیار رہے!۔ ٹوئٹر نے نائب صدر وینکیا نائیڈو کے اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹاتے ہوئے کہا کہ یہ اکاؤنٹ چھ مہینے سے غیر فعال ہے اور کمپنی پالیسی کے مطابق غیر فعال کھاتوں کا ویریفکیشن برقرار نہیں رکھا جاتا۔ مرکزی حکومت نے جب اس معاملہ پر سخت رویہ اختیار کیا تو ٹوئٹر نے بلیو ٹک کو بحال کر دیا۔ وہیں، ٹوئٹر نے آر ایس ایس کے کئی بڑی لیڈران کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بلیو ٹک ہٹا دیا ہے۔ جن لیڈران کے کھاتوں سے بلیو ٹک ہٹایا گیا ہے ان میں سربراہ موہن بھاگوت کے علاوہ نائب سربراہ سریش سونی اور انڈیا پرچار کمیٹی کے سربراہ ارون کمار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سنگھ کے لیڈران سریش جوشی اور کرشن گوپال کے ہینڈل کے بلیو ٹک کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
مہاراشٹر میں اَن لاک کا عمل شروع، پیر سے 18اضلاع میں لاک ڈاؤن جیسی پابندیاں ہٹانے کا فیصلہ
33 بی جے پی اراکین اسمبلی ترنمول میں ہوسکتے ہیں شامل !
کولکتہ: 5؍جون (عصرحاضر) مغربی بنگال اسمبلی انتخاب سے قبل ترنمول کانگریس کے کئی لیڈران یکے بعد دیگرے بی جے پی میں چلے گئے تھے، اور اب جب کہ ممتا بنرجی کی قیادت میں ایک بار پھر ترنمول حکومت بنگال میں تشکیل پا چکی ہے، تو بی جے پی کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پہلے تو ترنمول کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہونے والے کئی ایسے لیڈران جو اسمبلی انتخاب میں ہار گئے، گھر واپسی کا ارادہ ظاہر کرنا شروع کر دیا، اور اب ایسی خبریں سامنے آرہی ہیں کہ بی جے پی کے تقریباً تین درجن اراکین اسمبلی ترنمول کانگریس کا دامن تھامنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ ہندی نیوز پورٹل ’جن ستّا‘ پر شائع ایک رپورٹ میں میڈیا رپورٹس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ بنگال میں بی جے پی کے ایک یا دو نہیں بلکہ 33 اراکین اسمبلی ایسے ہیں جو دوبارہ ترنمول کانگریس میں واپس جانا چاہتے ہیں۔ دعویٰ یہ بھی کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل رائے کے بیٹے سبھرانشو بھی ترنمول میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی اسے افواہ ٹھہرا رہی ہے، لیکن سبھرانشو کے تیور جس طرح بدلے ہوئے نظر آ رہے ہیں اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کوئی بھی انہونی ہو سکتی ہے۔
کسان تنظیموں نے کیا بی جے پی لیڈر کے گھر کا محاصرہ
جالندھر: 5؍جون (عصرحاضر) سنیُکت کسان مورچا کی اپیل پر مختلف کسان تنظیمیں ہفتے کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینیئر رہنما منورنجن کالیا کے گھر کے باہر تینوں زرعی قوانین کی کاپیاں جلانے کے لیے پہنچیں۔ اس دوران پولیس نے شاستری مارکیٹ سے منورنجن کالیا کے گھر کی طرف جانے والے راستے کو بریکر لگا کر بند کر دیا تھا جس کے سبب کسانوں اور پولیس میں رسہ کشی جاری رہی۔ قابل ذکر ہے کہ سنیُکت کسان مورچا نے پانچ جون کی صبح بی جے پی کے رہنماؤں کے گھروں کے سامنے زرعی قوانین کی کاپیوں کو جلانے کی اپیل کی تھی۔ مورچے کی اپیل پر لوکتانترک کسان سبھا، دیہاتی مزدور سبھا، بھارتیہ کسان یونین اور کامگار کسان یونین کے رہنماؤں نے بی جے پی کے رہنما منورنجن کالیا کے گھر کے باہر کاپیاں جلانے کی کوشش کی۔
حکومت کی جانب سے ٹوئٹر کو حتمی نوٹس جاری، آئی ٹی رولز پر عمل کرنے کا حکم
نئی دہلی: 5؍جون (عصرحاضر) مرکزی حکومت نے ٹوئٹر کو نئے آئی ٹی سے متعلق اصولوں پر عمل کرانے کے مقصد سے حتمی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ یہ وزارت آئی ٹی کی جانب سے ٹوئٹر کو بھیجا گیا تیسر نوٹس ہے۔ وزارت نے تازہ نوٹس میں کہا ہے کہ گزشتہ دو نوٹسوں کے ٹوئٹر کی جانب سے معقول جواب نہیں دیا گیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر ٹوئٹر کی جانب سے اب بھی حکومت کے نئے آئی ٹی سے متعلق اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا تو اس پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔