دینی تعلیم سے انحراف ارتداد کا بنیادی سبب
دیوبند: 11؍اگست(سمیر چودھری)ارتداد کے اس دور میں امت مسلمہ کے لئے یہود ونصاری کے علاوہ دیگر اسلام دشمن طاقتوں کی جانب سے نئے نئے فتنے کھڑے کئے جارہے ہیں تاکہ پوری دنیا میں اسلام مخالف پروپیگنڈہ کو زیادہ سے زیادہ ہوا دیکر مذہب اسلام اور مسلانوں کے خلاف سخت منافرت پیدا کی جاسکے اس وقت سب سے زیادہ خطرناک اور تیزی سے پھیلنے والا فتنہ ،فتنۂ ارتداد ہے۔ان خیالات کا اظہار دارالعلوم دیوبند میں تحفظ ختم نبوت شعبہ کے نائب ناظم اور دارالعلوم کے استاذ حدیث مولانا شاہ عالم گور کھپوری نے کہا ۔انہوں نے کہا کہ تقریباً روزانہ ارتداری لہر سے متعلق ہندوستان کو طول وعرض سے اس سلسلہ میں بڑی دلخراش خبریں موصول ہورہی ہیں۔مولانا شاہ عالم نے کہا کہ فتنۂ ارتداد کے اس قدر زیادہ پھیلنے کی بنیادی وجہ اپنے دین اور شریعت سے دوری اور ناواقفیت ہے۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ خاص طور پر ہماری نوجوان نسل کی اکثریت عصری تعلیم میں پسماندہ رہنے کے ساتھ ساتھ مذہبی اعتبار سے اندھیرے غار میں پڑی ہوئی ہے۔مولانا موصوف نے کہا کہ والدین اور سرپرستوں کی زبردست لاپرواہی،معاشرہ میں مغربیت کا غلبہ اور بے حجابی،بنیادی دینی تعلیم سے محرومی انٹرنیٹ اور موبائل کا بے مصرف استعمال اس کیفیت کے لئے خصوصی طور سے ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ معاشرہ خاص طور پر نوجوان نسل کے بگاڑ کی دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔مولانا شاہ عالم نے کہا کہ تمام فتنوں کا قلع قمع کرنے کے لئے مسلمانوں کے پاس سب سے بڑا ہتھیار بنیادی مذہبی ودینی تعلیم ہے، معاشرہ کی بگڑتی صورت حال کو درست کرنے کے لئے علماء،مذہبی،سماجی،ادبی اور ملی تنظیموں کے افراد کو اجتماعی کوششیں کرکے دینی معاملات کو راہ راست پر لانا ہوگا۔