احوال وطن

ملک کی آزادی میں دارالعلوم دیوبند کا مرکزی کردار ہے

دیوبند24/جنوری:دیوبند (سمیر چودھری)
سہارنپور کے اے ڈی جے سریش چند بھارتی نے آج د ارالعلوم دیوبند پہنچ کر ادارہ کے ذمہ داران سے ملاقات کی۔اس دوران انہوںنے دارالعلوم دبند کی تاریخ اور یہاں کی خدمات کے متعلق گفتگو کی ،ذمہ داران دارالعلوم دیوبند نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند کا ملک کی آزادی اور اس کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ہے، دارالعلوم دیوبند مذہبی تعلیمات کے ساتھ ساتھ دیگر جدید تعلیم سے بھی اپنے طلبہ کو آراستہ کرتا ہے ،جو پوری دنیا میں علم کی روشنی اور امن و شانتی کا پیغام پھیلارہے ،بتایاکہ دارالعلوم دیوبند سرکاروں کی طرف سے کسی طرح کی ایڈ نہیں لیتاہے بلکہ اس کاپورا نظام عوامی چندہ پر منحصر ہے، یہاں کے تمام تر اخراجات عوامی چندہ سے ہی پورے ہوتے ہیں۔ ضلع ایڈیشنل جج کو بتایا کہ دارالعلوم دیوبندمیں پانچ ہزار کے قریب طلبہ زیر تعلیم رہتے ہیں،جن کے قیام و طعام کے علاوہ طبی ،کتابوں اور وظیفہ سے متعلق تمام ضروریات پوری کی جاتی ہیں،انہوں نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند کے اکابرین نے ملک کی آزادی میں مرکزی کردار ادا کیاہے۔ اپنی فیملی کے ساتھ دارالعلوم دیوبند پہنچے اے ڈی جے سریش چند بھارتی نے دارالعلوم دیوبند کی تاریخ کے متعلق تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے بعد کہاکہ انہوں نے دارالعلوم دیوبند کے بارے میں بہت کچھ سناتھا، کافی عرصہ سے یہاں آنے کی خواہش تھی جو آج پوری ہوئی ہے، انہوں نے کہاکہ یقینا دارالعلوم دیوبند ایک تاریخی ادارہ ہے ،جوگزشتہ ڈیڑھ سو سال سے اپنے ملک اور ملت کے لئے بے مثال خدمات انجام دے رہاہے، انہوںنے کہاکہ اس عظیم ادارہ میں آکر روحانی مسرت کااحساس ہورہاہے۔ بعد ازیںایڈیشنل ضلع جج نے ادارہ کی لائبریرری میں موجود نادر نایاب کتابوں کو دیکھ کر حیرت کااظہار کیا اور ان کے بارے میں معلومات حاصل کی، انہوںنے کہاکہ دارالعلوم دیوبند کی لائبریری میں موجود کتابیں دنیا میں مشکل سے ہی دستیاب ہونگی، انہوںنے کہاکہ یہ علمی ذخیرہ ہے ،جس کی دارالعلوم دیوبند حفاظت کررہاہے۔ بعدازیں انہو ں جدید لائبریری، مسجد رشید سمیت ادارہ کے دیگر تاریخی مقامات کا معائنہ کیا اور کہاکہ انہیں دارالعلوم دیوبند آکر بہت مسرت ہورہی ہے۔ اس دوران تحسین خاں ایڈوکیٹ،رضوان قاسمی،دارالعلوم دیوبند کے ناظم کتب خانہ مولانا محمد شفیق اور ناظم مہمان خانہ مولانا مقیم الدین،مولانا مرتضیٰ، مولانا عبیداللہ و مولوی اسجد وغیرہ موجود رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×