ریاست و ملک

اخلاق و معاملات میں بگاڑ قوم کی تنزلی کا بنیادی سبب

دیوبند: 14؍ جنوری(سمیر چودھری) دارالعلوم دیوبند کے مؤقر استاذ حدیث مولانا محمد سلمان بجنوری نقشبندی نے کہاکہ دنیاوی اور اخروی کامیابی کے لئے خوف ِخد اور حسن اخلاق ناگزیر ہے لیکن آج مسلم معاشرہ میں اس کا زبردست فقدان ہے جس کے سبب قوم تنزلی کا شکار ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں اپنی نسلوں کی تربیت اسلامی اقدار کے مطابق کرنی چاہئے ،اگر اب بھی ہمارے اندر بیداری نہ آئی تو مسلم معاشرہ مزید پریشانیوں کا شکارہوگا۔ مولانا سلمان بجنوری دارالعلوم دیوبند کی جانب سے جاری تحریک اصلاح معاشرہ کے تحت آج بعد نماز ظہر تحصیل بہٹ کے موضع جیت پور خورد میں منعقد اصلاحی مجلس میں خصوصی خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے حاضرین مجلس کو گناہوں سے بچنے کی تلقین کرتے ہوئے توبہ کو اپنی زندگی کاحصہ بنانے پر زور دیا اور کہاکہ ہمیں ہرجگہ اللہ سے ڈرنا چاہئے۔مولانا سلمان بجنوری نے معاشرہ میںپھیل برائیوں،فتنوں اور خرابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے معاملات اور اخلاقیات کو سنت نبوی کے مطابق ڈھالنے پر زور دیا اور کہاکہ اللہ کے نزدیک اچھے معاملات اور حسن اخلاق رکھنے والے افراد کی زبردست قدر ہے ،ہمیں بلاتفریق انسانیت کی خدمت کرنی چاہئے اور اپنے بھائیوں کے ساتھ معافی،صلہ رحمی اور حسن اخلاق کا معاملہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے اولادکی تربیت سازی پر خصوصی توجہ دینے کی نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ گھر کی چہار دیواری میں اولاد کو بہتر اور مناسب تربیت نہ ملنے کے سبب نسلیں بگاڑکی جانب جارہی ہیں،جس کا خمیازہ پورے سماج کو بھگتنا پڑرہاہے اور مسلم معاشرے پر دنیا میں بھی اس کے منفی اثرات نمایاں طورپر محسوس کئے جارہے ہیںاسلئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہمیں اپنی نسلوں کی تربیت اسلامی اقدار و روایات کی روشنی میںکرنی چاہئے۔ مولاناموصوف نے حاضرین مجلس کو سود،جوا،شراب نوشی جیسی برائیوں سے آگاہ کیا اور معاشرہ کو ایسی تمام لعنتوں سے پاک کرنے میں انفرادی اور اجتماعی تعاون کرنے کی تلقین کی اور کہاکہ اپنی نسلوں کے تحفظ کے لئے مدارس و مساجد کو آباد کریں اور اپنے علاقوںمیں دینی ماحول پیدا کریں۔مولانا نے اصلاح معاشرہ کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور کہاکہ ہمیں فرداً فرداً اپنا جائزہ لینا چاہئے کہ ہم اللہ احکامات کی کتنی پاسداری کررہے ہیں،بڑے افسوس کامقام ہے کہ آج ہم قرآن و احادیث سے ہٹ کر زندگی گزار رہے ہیں ،جس کے سبب قسم قسم کی آفات اور بیماریاں آرہی ہیں ،برکتیں اور رحمتیں کم کی جارہی ہیں،یہ سلسلہ جاری رہا تو آنے والا وقت انتہائی مشکل ترین ہوگا اور آخرت میں جوہوگا وہ اللہ ہی بہتر جانتاہے اسلئے وقت رہتے ہم سب کو اپنی اصلاح کی فکر کرنی چاہئے اور اللہ و اس کے رسولؐ کے احکامات کے مطابق زندگی گزارنے کی سعی کرنی چاہئے ،اسی میں دونوں جہاں کی کامیابی اور کامرانی کاراز پوشیدہ ہے۔ آخر میں مولانا سلمان بجنوری نے رقت آمیز دعاء کرائی۔ اس دوران مشہور عالم دین مولانا طاہر (رائیپور)مولانا انیس الرحمن، حاجی محبوب احمد،قاری ممتاز احمد استاذ دارالعلوم دیوبند اور چودھری ایوب حسن سمیت بڑ ی تعداد میں علاقہ کے لوگ موجودرہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×