احوال وطن

مدارس اسلامیہ ہمارا قومی وعلمی سرمایہ ہیں

دیوبند،9؍ جنوری(سمیر چودھری) مدرسوں کی تعلیمی پالیسی پر غور وفکرکے لئے اتراکھنڈ کے قصبہ لنڈھورہ میں واقع دینی ادارہ مدرسہ امداد الاسلام میں رابطہ مدارس عربیہ دار العلوم دیوبند کی شاخ اتراکھنڈ کے صوبائی اجلاس کا انعقاد کیاگیا،جس کی صدارت دار العلوم دیوبند کے کاگزار مہتمم قاری سید عثمان منصورپوری نے کی اور رابطہ کے ناظم عمومی مولانا شوکت بستوی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ مولانا نواب نے پروگرام کی نظامت کے فرائض انجام دیئے۔اس موقع پرقاری سید عثمان منصورپوری نے اپنے خطاب میں کہاکہ مدارس اسلامیہ ہماراقومی وعلمی سرمایہ ہیں ان کی صحیح نگہداشت ان میں تعلیمی استحکام گویا ملت اسلامیہ کا استحکام ہے۔انہوں نے مدارس کے نظام میں بہتری لانے پر زور دیا،اس کے ساتھ ساتھ علماء وذمہ داران مدارس کو کسی شیخ طریقت سے بیعت ہونے اور اصلاح قلب کی طرف متوجہ کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ صحابہ وسلف صالحین کی فہم کے مطابق قرآن سنت کوسمجھنے کا نام ہی دیوبندیت ہے۔قاری عثمان منصورپور نے اہل مدارس کو نصیحت کی وہ رابطہ کی شرائط کا خاص خیال رکھیں اور تعلیمی نظام کو منظم بیانے کے لئے کوشاں رہے۔انہوں نے کہاکہ مدارس کے نظام کو منظم بنانا ہم سب کی ذمہ داری اور طلبہ کی تعلیم و تربیت کا خاص خیال رکھیں،انہوں نے کہاکہ فی الحال عالمی وباء کووڈ19؍ کے سبب تعلیمی سلسلہ متاثر ہے لیکن انشاء اللہ جلد ہی حکومتی گائیڈ لائن کے مطابق تعلیم نظام بحال ہوگا ،انہوں نے کہاکہ ہم سب کو متحد ہوکر اللہ تعالیٰ سے دعاء کرنی چاہئے کہ تاکہ پوری دنیا میں امن وامان قائم ہو اور ہرقسم کے شرور فتن سے پوری امت کو محفوظ فرمائے۔قاری عثمان نے اصلاح معاشرہ پر زور دیتے ہوئے تمام شریک علماء کو تاکید کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں اصلاح معاشرہ پر خصوصی توجہ دیں اور معاشرہ میں پھیلی برائیوں اور فتنوں کے سدباب کے لئے عملی پیش رفت کریں۔ مولانا شوکت علی بستوی نے مدارس اسلامیہ کے اغراض ومقاصد پر روشنی ڈالی اور ان کے حساب کتاب کو صاف ستھرا رکھنے نیز مدرسوں کو رجسٹرڈ کرانے کی تاکید کی۔رابطہ سے جڑے صوبہ اتراکھنڈ کے تمام ذمہ داروں نے شرکت کی اور مدرسوں کے نظام پر غور وفکر کیا ۔مفتی ریاست علی صدر رابطہ مدارس اتراکھنڈ نے مدارس کے تعلیمی سلسلہ میں سرکارکی گایڈ لائن کے مطابق چلانے بات کہتے ہوئیطلباء کو ماسک وغیرہ کی پابندی کے ساتھ ہی درسگاہ میں آنے پر زور دیا۔ قاری عثمان کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔خصوصی شرکاء میںمولانا سلمان نینی تال، مولانا مظاہری گدرپور، مولانا لیاقت علی رامپور دہرادون،مولانا اقبال جمنی پور وکاس نگر، مولانا قاسم میہو والا دہرادون، مولانا شرافت علی ایکڑخورد ہری دوار،مولانااقبال جوالا پور،مولاناعرشی کلیری منگلور نیز قرب و جوار کے سینکڑوں علماء نے شرکت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×