ریاست و ملک

شہریت ترمیمی قانون کی ہر محاذ پر مخالفت کی جائے گی

دیوبند،20؍ اکتوبر(سمیر چودھری)بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے اس بیان پر جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) نافذ نہیں ہوسکا ہے مگر اب اس پر جلد ہی کام شروع ہوجائے گا اور نافذ العمل ہوجائے گا۔ ان کے اس بیان پر سی اے اے کی مخالفت کرنے والے اور دیوبند میں ستیہ گرہ کے نام سے 57روز تک احتجاجی مظاہرہ کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ہم لوگ اس کی بھرپور مخالفت کرتے رہیں گے ۔ اس سلسلہ میں سابق اسمبلی رکن معاویہ علی نے کہا کہ ہم اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں اور گزشتہ دنوں بھی ہم نے کرونا وائرس کی وجہ سے ہی اپنے 57روز کا دھرنا ختم کیا تھا ۔ انہو ںنے کہا کہ سی اے اے اور این آرسی کی مخالفت پورے ہندوستان میں کرونا سے پہلے کی جارہی تھی جس کی مثال شاہین باغ اور دیوبند کے ستیہ گرہ سے دی جاسکتی ہے ۔ اگر حکومت اس کو لاگو کرنے کی کوشش کرے گی تو پرزور طریقے پر ایک مرتبہ پھر اس کی مخالفت کی جائے گی ۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ کچھ دنوں میں بہار اسمبلی انتخابات ہورہے ہیں اور ساتھ ہی مدھیہ پردیش میں بھی 27اسمبلی حلقوں میں انتخاب ہونے ہیں اس لئے عوام کی توجہ بنیادی مسائل سے ہٹانے کے لئے اس قسم کی بیان بازی کی جارہی ہے اور سی اے اے اور این آرسی کے مسئلہ کو اٹھایا جارہا ہے تاکہ ان ریاستوں میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ مگر عوام بی جے پی کی ان پالیسیوں کو سمجھ چکی ہیں اور وہ اس کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ سی اے اے کی مخالفت کرنے والی ارم عثمانی کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں نے بھی کرونا کی وجہ سے ہی سی اے اے کے خلاف چل رہے دھرنے کو منسوخ کیا تھا اور ہمیں چاروں طرف سے بڑی حمایت مل رہی تھی ، اگر حکومت ایک مرتبہ پھر سی اے اے اور این آرسی کو لاگو کرنے کی کوشش کرے گی تو ہم ایک مرتبہ پھر احتجاجی مظاہرہ کرنے پرمجبور ہوںگے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×