ریاست و ملک

آزادیٔ ہند علمائے کرام کی لازوال قربانیوں کی مرہون منت ہے

دیوبند: 16؍اگست(سمیر چودھری)74؍ ویں یوم آزادی کا جشن یہاں کے دینی اور عصری تعلیمی اداروں سمیت سرکاری دفاتر اور مختلف سماجی و سیاسی تنظیموں کے دفاتر پر پرچم کشائی کرکے نہایت جوش و خروش کے ساتھ منایاگیا،حالانکہ اس سال عالمی وباء کورونا کے مدنظر جشن آزادی کے پروگرام بھی متاثر ہوئے،جہاں اکثر تعلیمی اداروں سے طلبہ وطالبات ندارد رہے وہیں ثقاقتی پروگرام بھی مختصر انداز میں ہی منعقد کئے گئے ،اتنا ہی نہیں دیگر پروگراموں میں بھی لوگوں کی تعداد نہایت محدود رہی اور سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا گیا۔ حسب روایت احاطۂ دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند میں ادارہ کے ذمہ داران نے پرچم کشائی کرکے ملک کی آزادی کے حوالہ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے حاضرین کو آزاد ی کے حقیقی معنوں سے روشناس کرایا۔ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مولانامفتی ابوالقاسم نعمانی نے اعظمی منزل کے احاطہ میںپرچم کشائی کی رسم کو انجام دیا۔ اس موقع پر مفتی ابوالقاسم نعمانی نے اہل وطن کو 74؍ویں یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے جنگ آزادی میں علماء کے کردار اور قربانیوں پرروشنی ڈالی۔ پبلک گرلز انٹر کالج دیوبند میں بھی مختصر طورپرجشن یومِ آزادی کا انعقاد کیا گیا۔ کالج کے منیجر سہیل صدیقی نے پرچم کشائی کی ۔ بعدازاں طالبات نے قومی ترانہ پیش کیا۔ اس موقع پر ادارہ کی پرنسپل صبا حسیب صدیقی نے تمام ٹیچر ز اور پروگرام میں موجود چند طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس اور یوم آزادی پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے طالبات کو تلقین کی کہ اسکول بندرہنے کی وجہ سے ان کے تعلیمی سال کو بچانے کے لئے آن لائن کلاسز چلائی جارہی ہیں جن سے انھیں پورا پورا استفادہ کرنا چاہئے۔ مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے زیر اہتمام چلنے و الے تکنیکی تعلیم کے ادارہ مدنی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ میں بھی ادارہ کے منیجر سہیل صدیقی کے بدست رسم پرچم کشائی عمل میں آئی۔ اس موقع پر سہیل صدیقی نے جنگ آزادی میں علماء کی قربانیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرآج ہندوستان کی سرزمین سرسبزوشاداب ہے تو اس پرہریالی اورآزاد فضاء میںسانس لینے کے پس پشت لاتعداد مسلمانوں اورہزاروں علماء کا بہتا ہواخون اورقربانیاںکا رفرما ہیں، جس میں دیوبند کے علماء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا، جو برطانوی حکام کے خلاف ملک کو آزادی ملنے تک انگریزوں کا مقابلہ کرتے رہے ۔ انھوں نے کہا کہ ریشمی رومال تحریک اور انقلاب زندہ باد کا نعرہ علماء نے ہی لگایاتھا جہاں ہزاروں علماء نے ملک آزاد کرانے کے لئے اپنی جانیں قربان کیں وہیں مدارس اسلامیہ نے بھی ہندوستان کی جنگ آزادی میں اہم کردار ادارکیا۔ اس دوران عمیر احمد عثمانی، نجم عثمانی،عدیل صدیقی، فہیم اختر،تنویر احمد،محمد کامل، پردیب، کلیم ہاشمی وغیرہ موجود رہے۔ دیوبند میونسپل بورڈ کے احاطہ میں یوم آزادی سے متعلق منعقدہ پروگرام کے دوران چیئرمین ضیاء الدین انصاری نے پرچم کشائی کی رسم اداکی ۔ جامعہ امام محمد انور شاہ میں بھی جشن آزادی سے متعلق ایک مختصر اورسادہ تقریب منعقد کی گئی۔ رسم پرچم کشائی کے بعد جامعہ کے مہتمم مولانا سید احمدخضر شاہ نے جنگ آزادی کی تاریخ بیان کی۔ ممتاز دینی درسگاہ دارالعلوم زکریا دیوبند میں جامعہ کے مہتمم مفتی محمد شریف خان قاسمی نے پرچم کشائی کی اور ملک کی آزادی میں اکابرین دیوبند کی قربانیوںکو مختصراً بیان کرتے ہوئے ملک کی فلاح و بہبود کے لئے دعاء کرائی۔ جامعہ طبیہ دیوبند میں ادارہ کے سکریٹری ڈاکٹر انور سعید نے پرچم کشائی کی رسم ایک سادہ سی تقریب کے دوران انجام دی۔ اس موقع پر انھوں نے تمام اہل وطن کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت میں ہرمحب وطن کو کووڈ19-اور صحت عامہ کے مسئلہ کو ترجیح دینی چاہیے اور شہر کے علاوہ دیہی علاقوں میں معیاری صحت اور طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ ہمیں معاشرتی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے نظم وضبط اور صفائی ستھرائی پر توجہ کے ساتھ فیس ماسک کا استعمال کریں۔جامعۃ القدسیات محلہ گوجرواڑہ دیوبند میں مہتمم قاری محمد عامر عثمانی نے پرچم کشائی کرکے یوم آزادی کے حوالہ سے گفتگو گی۔گرین ویلی پپلک اسکول اور بھارتیہ کسان یونین (سروے ) کے دفتر پر جمال ناصر عثمانی نے پرچم کشائی کی۔عصری ادارہ دون ویلی پبلک اسکول میں ایس ڈی ایم دیوبند نے پرچم کشائی کی۔ اس دوران پرنسپل سیما شرما اور منیجر راجکشور شرما سمیت دیگر موجودرہے۔ معروف عصری ادارہ نواز گرلز پبلک اسکول میں ادارہ کے بانی و سرپرست ڈاکٹر نواز دیوبندی نے پرچم کشائی کی۔ علاوہ ازیں جامعۃ الشیخ حسین احمد مدنی،دارالعلوم فاروقیہ، دارالعلوم اشرفیہ، جامعہ قاسمیہ دارالتعلیم والصنعۃ دیوبند، مدرسہ اصغریہ کے علاوہ اسلامیہ انٹر کالج، نئی روشنی پبلک اسکول، جنتا انٹر کالج، بینیسن پبلک اسکول علاوہ دیگر تعلیمی اداروں میں جشن یوم آزادی سادہ اور پروقار انداز میں منایاگیا۔ادھر ،جامعہ دعوۃ الحق معینیہ چررھو رامپور منیہاران میں یوم آزادی کے موقع پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران جامعہ کے مہتمم الحاج صوفی محمد شمشاد صاحب پردھان حاجی یٰسین کے ہاتھوں پرچم کشائی کی گئی۔تقریب کو خطاب کرتے ہوئے مولانا شمشیر قاسمی نے کہا کہ آزادی ہند علماء اکرام کی لازوال قربانیوں کی مرہون منت ھے، انگریزی حکومت کی ظلم و بربریت کے خلاف بے خوف ہوکر انجام کی پرواہ کئے بغیر سینہ سپر ہو کر مقابلہ کرنے والے ان ہزاروں علماء و مسلم مجاہدین آزادی کی خدمات اور قربانیوں کو فراموش کرنے کی تدابیریں اختیار کی جارہی ہیں جو اس ملک محسنوں کے ساتھ نا انصافی ھے ،ہمیں ان سازشوں کے سد باب کے لئے تعلیم میدان میں مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھنا ھے۔تقریب کو خطاب کرتے ہوئے ایس ایس آئی مہیش چند نے کہا کہ سماج کو صحیح راہ دکھانے کے لئے تعلیم سے بہتر کوئی راستہ نہیں ۔انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لئے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ بعد ازاں طلبہ نے تقاریر مکالمہ جات کے ذریعہ مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر مولانا حسین مظاہری، حافظ ندیم ،نعیم احمد ،مولانا سلمان ،حافظ راشد ،صادق عمار، جہانگیر وغیرہ موجود رھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×