احوال وطن

مسلمان مرد و خواتین عید کی خریداری کے لئے اپنے گھروں سے نکلنے سے گریز کریں: مولانا محمد سعیدی

دیوبند، 6؍مئی (سمیر چودھری)مسلمان مرد و خواتین عید کی خریداری کے لئے اپنے گھروں سے نکلنے سے گریز کریں اور حکومت کی نرمی کا ہرگز فائدہ نہ اٹھائیں، کیونکہ اگر لاک ڈاؤن کی نرمی کا فائدہ اٹھاکر سڑکوں پر نکلاگیا، بازاروں اور شاپنگ مالز کے چکر لگائے گئے اور ہمارے اِسی عمل کے بعد اگرخدانخواستہ ایک بھی کورونا متأثرکا کیس سامنے آگیا تو ایک مرتبہ پھر سارا الزام مسلم قوم پر عائد کرکے اُس کو بدنام کرنیکی کوشش کی جائیگی اور اس وقت شراب کی خریداری کے نام پر غیر مسلموں کا ہزاروں افراد پر مشتمل ہجوم سوشل ڈسٹینسنگ کے اصولوں کی دھجیاں اڑارہا ہے ، اس کے نتیجہ میں کورونا وائرس کے مزید پھیلنے سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مدرسہ مظاہر العلوم وقف کے ناظم متولی مولانا محمد سعیدی نے مسلمانان ہند کے نام اپیل جاری کی ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کے سبب لا ک ڈاؤن کے دور سے گزررہی ہے، کاروبارِ زندگی تھم سا گیا ہے، ایسے میں تمام چھوٹی اور بڑی کمپنیاں اپنے کاروبار کے تئیں نہایت فکر مند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہلک وبا کے پھیلنے اور لاک ڈاؤن کے دوران ہی رمضان المبارک کا ورود مسعود بھی ہوگیا ہے، اس وقت ماہ مقدس کا دوسرا عشرہ جاری وساری ہے عید کی تیاریوں کے دن اور عید کے لئے خریداری کرنے کی گھڑیاں بھی نزدیک آتی جار ہی ہے، لیکن لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ساتھ سوشل ڈسٹینسنگ قائم رکھنا بھی زندگی محفوظ رکھنے کے لئے نہایت ضروری ہے، سوشل ڈسٹینسنگ کو قائم رکھنے کے لئے تمام عبادت گاہیں بند ہیں، جس کی وجہ سے مسلمانوں کو اپنے گھروں میں ہی نماز یں اداکرنی پڑرہی ہیں اور نماز تراویح صرف تین یاچار افراد کے ساتھ اداکرنی پڑرہی ہے۔ مولانا سعیدی نے کہا کہ مسلمانان ہنداس وقت شاید لاک ڈاؤن کے نفاذ اور حکومتی ہدایات پر سب سے زیادہ اور سختی کے ساتھ عمل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بغیر کچھ خریداری کئے بھی عید ہوسکتی ہے، نئے کپڑے پہننا عید کے لئے لازم نہیں ہیں، بلکہ حقیقی عید رمضان المبارک میں تقوی اختیار کرنے اور اپنے نفس وخواہشات پر قابو رکھنے والوں کی ہوتی ہے ، اس لئے لاک ڈائون کے دوران اپنے گھروں سے بلاوجہ نہ نکلیں خاص طور سے عید کی خریداری کے مقصد سے بازاروں میں جانے کا ارادہ بالکل ترک کردیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں اور منافرت پھیلانے والے پر آگندہ دماغ ایسے ہی کسی موقع کے منتظر ہیں ، اگر ہم نے انہیں یہ موقع فراہم کردیا تو اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کے دشمنوں کو شرانگیزی پھیلانے اور ملک کی فضاء کو نفرت کے وائرس سے زہر آلود کرنے کا ایک موقع ہاتھ آجائیگا۔ انہوں نے کہ مسلمان قوم ہمیشہ سے اپنے جان ومال کی قربانیاں دیتی آئی ہے، اس کے مقابلہ اس سال عید کے لئے خریداری کو قربان کردینا نہایت معمولی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال عید کی خریداری پر صرف ہونے والے رقومات سے غریبوں، بیوائوں، ضرورتمندوں اور کمزور مالی حالت والے مریضوں کی مدد کریں اور لاک ڈاؤن سے حاصل شدہ فارغ اوقات سے استفادہ کرتے ہوئے زیادہ وقت عبادت میں مشغول رہیں، ان اوقات میں ذکر واذکار، توبہ واستغفار، نیز کثرت سے درود شریف وتلاوت کلام پاک کا خوب اہتمام کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×