
حکومت کی ہٹلر شاہی کے خلاف پورے ملک کو متحد ہونا ہوگا
دیوبند،4؍ مارچ(سمیر چودھری) دیوبند کے عیدگاہ میدان میں سی اے اے کے خلاف چل رہا خواتین کا احتجاج 38؍ ویں روز بھی جاری رہا اور خواتین پورے عزم و حوصلہ کے ساتھ آئین مخالف قانون سی اے اے کے خلاف ڈٹی ہوئی ہیں۔ بدھ کے روز خواتین مقررین نے سی اے اے کے نقصانات پر روشنی ڈالی اور حکومت کے ہٹلر شاہی رویہ کے خلاف متحد ہوکر لڑائی لڑنے پر زرو دیا۔ اس دوران پورے میدان میں ہندوستان زندہ آباد،انقلاب زندہ آباد، سی اے اے واپس لو، سی اے اے سے آزادی دو جیسے نعرہ لگاکر حکومت کے فیصلوں پر شدید غم وغصہ کا اظہار کیاگیا۔متحدہ خواتین کمیٹی دیوبند کے بینر تلے سی اے اے ، این پی آر اور ممکنہ این آر سی کے خلاف جاری احتجاج میں بدھ کے روز نے حکومت سے سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔ فرحانہ اور رہنما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف حکومت نے ملک کے عوام کی آواز دبانے کی پوری کوشش کی لیکن حق کی آواز کو کبھی دبایا نہیں جاسکتاہے، آج حکومت کے سیاہ قوانین کے خلاف پورا ملک سڑکوں پر ہے، لوگوں کے احتجاج سے جب حکومت ہلنے لگی تو دہلی میں فساد کرادیاگیا، لیکن سی اے اے کی مخالفت کرنے والے لوگ پیچھے نہیں ہٹے گیں۔ نشا عثمان اور ہادیہ جہانگیر نے کہا کہ حکومت کے غلط فیصلوں اور کالے قانون کے خلاف آج ملک کے کونے کونے سے آوازیں آرہی ہیں۔ انہوں نے آئین بچانے کے لئے سب کو اس لڑائی میں متحد رہنے کی اپیل کی۔ اس دوران جم کی نعرہ بازی کی گئی۔ وہیں عیدگاہ میدان میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے بتائے عدم تشدد کے راستے پر چلتے ہوئے ہوئے مہاتما گاندھی کی تحریک کااہم حصہ سمجھا جانے والا ہاتھ کا ’چرخہ‘ لگایا گیا، عیدگاہ میدان کے درمیان میں لگایا یہ چرخہ نہ صرف لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا ہواہے بلکہ خواتین باری باری سے اس کو چلاکر باقاعدہ سوت کات رہی ہیں۔