احوال وطن

وزیر داخلہ کی من مانی اور پی ایم کی تاناشاہی ہرگز نہیں چلے گی

دیوبند25؍ فروری (سمیر چودھری)شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے’ ستیہ گرہ‘ کو آج ایک ماہ مکمل ہوگیاہے ۔ منگل کے روز30؍ ویں دن بھی خواتین کایہ احتجاج بدستور جاری رہا۔یہاں موجودہ خواتین نے دہلی میں پیش آئے تشدد کے واقعات کو افسوسناک قراردیتے ہوئے کہاکہ پر امن مظاہرین کے خلاف ایک بڑی سازش کے تحت یہ فساد برپا کرایا گیاہے ،جس کی سی بی آئی جانچ ہونی چاہئے اور اصل مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے ،انہوں نے کہاکہ احتجاج ہماری جمہوری حق ہے جو بدستور جاری رہے گا،حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری پر اپنے غیر آئینی فیصلے واپس لے ۔ متحدہ خواتین کمیٹی کی صدر آمنہ روشی،عذرا خان ،زینب عرشی اور ارم عثمانی نے کہا کہ سی اے اے ،این پی آر اور این آر سی سے ملک کے باشندوں کو نقصان کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں ہے ،آج ملک کی معاشی حالت خستہ ہے روزگار ختم ہورہے ہیں ،کمپنیاں بند ہو رہی ہیں ،کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہے ایسے نازک وقت میں ملک کو اس طرح کے قانون کی ضرورت نہیں ہے،ساتھ ہی یہ قانون غیر جمہوری اور غیر آئینی بھی ہے اس لئے بھی اس قانون کی مخالفت بہت ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت بار بار کہ رہی ہے سی اے اے قانون سے ہندوستانیوں کا کچھ لینا دینا نہیں ہے ،لیکن ہمارا ماننا ہے کہ جب این پی آر اور این آر سی کا نفاذ ہوگا تو اس سے تمام ہندوستانی باشندے متاثر ہوں گے اور وہ اپنی شہریت کے ساتھ اپنی زمین جائداد اور ملازمت سمیت تمام چیزوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے ۔پروگرام منتظمین میں شامل فریحہ عثمانی، سلمہ احسن،عائشہ اور فوزیہ سرور نے کہاکہ اب تمام طبقات ملک کے دستور اور جمہوریت کی بقاء کے لئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اب امت شاہ کی من مانی اور وزیر اعظم کی تاناشاہی ہرگز نہیں چلے گی۔اس دوران ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد ،بابائے قوم مہاتما گاندھی اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کو یاد کیا گیا اور حکومت سے سیاہ قوانین کو فی الفور واپس لئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ این پی آر ،این آر سی کے لئے وہ کسی بھی قسم کے کاغذات یا دستاویزات پیش نہیں کریں گے ۔اس دوران کمسن بچے اور بچیاں بھی این پی آر ،سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں نعرے بازی کرتے ہوئے نظر آئے اور آرٹسٹوں نے خوبصورت رنگولی بھی بنائی۔وہیں دہلی اور علیگڑھ میں ہوئے تشدد کے واقعات کے بعد دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے غیر معینہ دھرنے کی حفاظت کے لئے انتظامیہ نے ایک مرتبہ پھر ایس پی دیہات ودیا ساگر مشرا کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔ایس پی دیہات نے دیوبند میں کیمپ کر دیا اور عیدگاہ میدان میں پہنچ کر سکیوریٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔انہوں نے دھرنا گاہ کے نزدیک مختلف پوائنٹس کی نشاندہی کر پولیس اہلکاروں کو مستعدی کے ساتھ ڈیوٹی پر تعینات رہنے اور شر پسند عناصر کے خلاف کارروائی کئے جانے کے احکامات جاری کئے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×