احوال وطن

حکومت کو ہٹ دھرمی اور ضد کا راستہ چھوڑنا ہوگا

دیوبند،19؍ فروری (سمیر چودھری)دیوبند کے عیدگاہ میدان شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف جاری خواتین کااحتجاج آج 24؍ ویں دن بھی بدستور جاری رہا، اس دوران خواتین نے سرکار سے ہٹ دھرمی اور ضد چھوڑ کر ملک کے مفاد میں آئین مخالف شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کوواپس لینے کی مانگ کی، ساتھ ہی خواتین نے سی اے اے واپس ہونے تک احتجاج رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتما م دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے اس احتجاج میں خطاب کرتے ہوئے طالبہ حلیمہ اور عشریٰ عثمانی نے کہاکہ ہمارا پیار املک ہندوستان اس وقت معیشت کے تاریخی بحران سے گزر رہا ہے، مگر حکومت غیر ضروری مسائل میں ملک کو الجھاکر اپنی خامیوںکو چھپانا چاہتی ہے، غریب، کسان،مزدور یہاں تک کے ملک کا امیر اور تاجر طبقہ بھی پریشان حال ہے، بے روزگاری کے اعدادوشمار خوف ہوتے جارہے ہیں اسلئے حکومت کو اپنی ذمہ داریوںکو سمجھنا چاہئے اور ملک کی ترقی پر توجہ دینی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ سی اے اے ،این آرسی اور ای پی آرجیسے قوانین سے زیادہ ضروری ملک کی معیشت کو بہتر بناناہے، جس کے لئے سرکار کو ٹھوس اور مثبت اقدمات کرنے چاہئے اور اپنی ضد و ہٹ دھرمی چھوڑ کر سی اے اے جیسے غیر آئینی سیاہ قوانین کو واپس لینا چاہئے ۔ زیبا ناز نے کہاکہ آج ملک کے جو بھی حالات ہیں اس کے لئے راست طورپر مودی حکومت ذمہ دار ہے،انہوں نے کہاکہ آج ملک کے عوام مہنگائی، بے روزگاری جیسے مسائل میں الجھے ہوئے ہیں اور یہ حکومت ان مسائل سے توجہ ہٹاکر انہیں کاغذات جمع کرانے میں لگی ہے ،جو حکومت کی ایک منصوبہ بند سازش ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت کو اپنی خامیوں کو کھلے دل سے قبول کرنا چاہئے اور عوام کے بنیادی اور ضروری مسائل حل کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت فوری طورپر سی اے اے اور این آرسی اور این پی آر جیسے قوانین کو واپس لیکر عوام راحت دینی چاہئے اور جس مقصد اور جن وعدوں کے ساتھ اقتدار سنبھالا ہے انہیں ترجیجی طورپر حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ بڑی عجیب بات ہے کہاکہ سرکار اپنے غلط فیصلوںسے بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے، یہ حب الوطنی نہیں ہوسکتی ہے بلکہ کسی طبقہ اور مذہب کو نشانہ بناناہے، جس کو برداشت نہیں کیاجاسکتاہے، اسلئے حکومت کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنی چاہئے اور سی اے اے کو فور ی طورپر واپس لینا چاہئے۔ متحدہ خواتین کمیٹی کی صد ر آمنہ روشنی اور ارم عثمانی نے کہاکہ سرکار کو اپنی ہٹ دھرمی اور ضد چھوڑ کر غلط فیصلوں کو فوری طورپر واپس لینا چاہئے ،جب تک حکومت اپنے ان غلط فیصلوں کو واپس نہیں لے گی اس وقت تک ہمارا احتجاج بدستور جاری رہے گا۔ انہوںنے شاہین باغ پہنچے سپریم کورٹ کے تشکیل کردہ ثالثی پینل کا خیر مقدم کیا مگر ساتھ ہی کہاکہ سی اے اے واپس ہوتے ہی ملک کے تمام مقامات پر جاری احتجاج ختم ہوجائینگے۔ اس دوران عیدگاہ میدان میں انقلابی نعروں اور ہندوستان زندہ اور سی اے اے واپس لوکے نعرے گونجتے رہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ 24؍ دنوں سے جاری دھرنا میں شامل خواتین کے حوصلے تروتازہ ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×