احوال وطن

وارانسی میں شہریت قانون پر وزیر اعظم کا بیان قابل مذمت

دیوبند: 17؍ فروری (سمیر چودھری) دیوبند کے عیدگاہ میدان میں تین ہفتے سے مسلسل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا احتجاج جاری ہے۔ جہاں انقلابی نعروں کے ساتھ خواتین اپنی آواز بلند کررہی ہیں ۔ اس دوران خواتین نے وزیر اعظم کے سی اے اے سے ایک قدم بھی پیچھے نہ ہٹنے والے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مفاد عامہ میں حکومت سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی مانگ کی ہے۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیر اہتمام گزشتہ 22؍ دنوںسے سی اے اے،این آرسی اور این پی آر کے خلاف عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے احتجاج کو خطاب کرتے ہوئے شازیہ غالب،کہکشاں قاسمیہ اور حنا نے کہاکہ حکومت کے فیصلہ کے عوام کے حق میں ہونے چاہئے نہ کے عوام کو پریشان کرنے کے لئے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم جیسے باوقار عہدہ پر فائز شخص کا یہ کہنا کہ ہم دنیا بھر کے دباؤ کے باوجوداپنے فیصلہ پر قائم ہیں اور قائم رہے گیں ،ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گیں ،یہ ظاہر کرتا ہے کہ سرکار عوام کے مفادات کاخیال رکھنے کے بجائے ہٹ دھرمی پر اتر آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکار اور عوام دو پاٹ ہیں اگر حکومت ہٹ دھرمی کریگی تو پورا نظام برباد ہوجائیگا اسلئے حکومت کو اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنی چاہئے اور عوام کے مفاد کے تئیں فیصلے لینے چاہئے۔ عرشی اور درخشاں نے کہاکہ حکومت کے اس غلط فیصلہ کے خلاف ملک بھر میں لاکھوں لوگ جگہ جگہ احتجاجی مظاہرہ ہورہے ہیں اور سڑکوں پر اتر کر اس کالے قانون کو واپس لینے کی مانگ کررہے ہیں، مگر اس کے باوجودسرکار اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کو تیار نہیں ہے جو قابل مذمت ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر سرکار ہٹ دھرمی او رضد چھوڑ کر سی اے اے جیسے غیر آئینی قوانین کو واپس نہیں لیتی ہے تو ملک میں اور تیز ی کے ساتھ مظاہرے ہونگے اور جب تک یہ سیاہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ حسین ناز نے کہاکہ ہمیں ملک کی عدلیہ پر پورا بھروسہ ہے اور ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ اس کالے قانون کو نافذ نہیں ہونے دیگی ۔ اس دوران ناہید،عائشہ چودھری،ضحیٰ منور،روبینہ فاطمہ اور شادمینہ وغیرہ نے بھی سی اے اے کے خلاف اپنے خیالات کااظہا ر کرتے ہوئے گیتوں اور ترانوں کے ذریعہ حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔ اس دوران سنودھان بچانے نکلے ہیں ، آؤ ہمارے ساتھ چلو،ہندستان زندہ آباد، انقلاب زندہ آ باد، سی اے اے واپس لو جیسے نعرے مسلسل عیدگاہ میدان سے گونج رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×