دیوبند کے شاہین باغ کو ختم کرنے انتظامیہ کی نہایت سختی کے باوجود بھی خواتین پیچھے ہٹنے تیار نہیں
دیوبند،9؍ فروری(سمیر چودھری) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دیوبند میں خواتین کا احتجاج گزشتہ 14؍دنوں سے مسلسل جاری ہے ،جہاں متعدد سماجی و سیاسی تنظیموں اور طلبہ یونین کی حمایت مل رہی ہے،حالانکہ انتظامیہ اس احتجاج کو لیکر نہایت سختی کا مظاہرہ کررہی ہیں اور کسی بھی قیمت پر دیوبند کے عیدگاہ میدا ن میں جاری اس احتجاج کو ختم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے ،مگر اس کے باوجود خواتین اس تحریک کے تئیں پر عزم ہیں،ان کہناہے کہ یہ احتجاج وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت سی اے اے کو واپس نہیں لے گی۔ متحدہ خواتین کمیٹی کے زیراہتمام دیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کا ’ستیہ گرہ‘چودویں دن بھی بدستوری جاری رہا،سنیچر کی رات اور اتوارکے روز یہاں کافی تعداد میں خواتین نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایک بزرگ خاتون نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہم یہاںرہے گیں،انہوں نے کہاکہ مسلم بہنوںسے محبت کادعویٰ کرنے والے آج ہمارے درمیان کیوں نہیں آتے ہیں۔ رابعہ نے کہاکہ آج ہمیں اپنے بھائی مودی کی یاد آرہی ہے آخر وہ کیوں ہمارے سوالات کاجواب نہیںدے رہے ہیں۔ انہوی نے کہاکہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا ہمارا پروٹیسٹ ختم نہیں ہوگا۔ پروفیسر صبیحہ شاہین نے کہاکہ ہمارے کالج میں ہمارے علاوہ کوئی مسلم نہیںہے لیکن وہاں کا بھائی چارہ او رہندو مسلم ایکتا مثالی ہے،انہوں نے کہاکہ مگر اس وقت اس طرح کے قانون لائے جارہے ہیں جس سے ملک میں مذہب کے نام پر دوریاں پیداہورہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت کویہ قانون واپس لینا چاہئے۔ صالحہ نے اپنے خطاب کے دوران کہاکہ ہم گاندھی ،امبیڈکراور آئین کو ماننے والے لوگ ہیں لیکن آج حکومت آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا احتجاج سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کے خلاف ہے احتجاج چل رہا ہے، جب تک یہ احتجاج ختم نہیں ہوگا اس وقت تک ہم اپنی اس تحریک کوجاری رکھے گیں۔ وہیں اس احتجاج میں طلبہ مدارس بھی حصہ لے رہے ہیں ،حالانکہ مدارس کی جانب سے طلبہ کو اس کی اجازت نہیں ہے باوجود اس کے طلبہ نہایت جوش و خروش کے ساتھ عیدگاہ میدان میں پہنچ رہے ہیں اورالگ بنائے گئے حصہ میں نعرہ بازی کرکے نہ صرف خواتین کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں بلکہ کینڈل مارچ کرکے اس قانون کو واپس لینے کامطالبہ کررہے ہیں۔ احتجاج گاہ میں موجود اعجاز احمد،مہتاب احمد،غلام رسول ،عالم انصاری وغیرہ نے کہاکہ ہم یہاںخواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے آئے ہیںاور اس احتجاج میں اپنا تعاون کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے کینڈل مارچ کامقصد اس قانون کو واپسی کامطالبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم موم بتیاں حکومت کو جگانا چاہتے ہیں،انہوںنے کہاکہ ہماراحکومت سے مطالبہ ہے کہ سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مانگ کامطالبہ کررہے ہیں۔ وہیں مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی کے وفد نے آج ضلع سکریٹری کامریڈ راؤ داؤد، کیلاش دھیمان،راجندر کمارکی قیادت میں یہاں پہنچ کر اپنی حمایت دی۔ عیدگاہ میدان انقلابی نعروں اور ترنگے جھنڈوں سے سجا ہواہے۔