احوال وطن

دیوبند میں جمعیۃ علما ء ہند کا احتجاجی مظاہرہ جاری‘ 350؍ کارکنان نے دی گرفتاری

دیوبند: 28؍دسمبر(سمیر چودھری) سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کے تحت جاری احتجاجی مظاہرہ اور گرفتاری پروگرام کے دوران آج تنظیم کے ضلعی ذمہ داران نے پولیس انتظامیہ سے کہاکہ وہ جمعیۃ کی جانب سے چلائے جانے والے پر امن احتجاج کو سمجھیں اور جماعت کی تاریخ سے بھی واقفیت حاصل کریں، گزشتہ کئی دنوں سے جمعیۃ علماء ہند کے عہدیداران کو سخت لہجہ میں یہ باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ وہ اس احتجاج کے راستہ کو ترک کردیں لیکن جمعیۃ علماء ہند نے اپنے احتجاجی پروگرام کو جاری رکھتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ ان کے خلاف کارروائی کی دھمکی دینے والے کوئی کارروائی کرکے دکھائیں، اس دوران سی اے اے اور این آرسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے 350؍ لوگوں نے اپنی گرفتاری دی۔ تفصیل کے مطابق بعد نماز ظہر دیوبند کے عیدگاہ میدان جمعیۃ کارکنان  نے گرفتاری دینے کے لئے دھرنا دیا۔ اس موقع پر پروگرام کی صدارت کر رہے جمعیۃ علماء ضلع سہارنپور کے صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ آزادی کی جنگ میں جمعیۃ علماء ہند کا اہم کردار ہے، انہوں نے کہا کہ جمعیۃ علماء کے پر امن احتجاج کو کچھ لوگ نشانہ بنارہے ہیں اور غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، ان لوگوں نیز انتظامیہ کو شاید جمعیۃ علما ء ہندکی تاریخ سے واقفیت نہیں ہے۔ مولاناظہور احمد قاسمی نے کہاک میرٹھ، لکھنؤ، کانپور، بجنور، بنارس اور مظفرنگر سمیت دیگر شہروں میں ہوئے پر امن احتجاج میں شامل مظاہرہ میں شامل لوگوں کو صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پولیس انتظامیہ نے اپنے ظلم و بربریت کانشانہ بنایا جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں اپنا حق مانگنے والوں کو فسادی کہاجارہاہے، جو ہمیں لوٹ رہے ہیں وہیں ہمیں کارروائی کئے جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جسکو کبھی برداشت نہیں کیا جائیگا۔ جمعیۃ علماء کے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمد نے کہاکہ صوبہ جھارکھنڈ کے عوام حکومت وقت کو سبق سکھا دیاہے اور سی اے اے و این آرسی کا بہتر جواب دیا ہے۔انہوں سوال کیاکہ اگر ہم زیادتیوں اور نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں اور آئین میں دیئے گئے حقوق کامطالبہ کرتے اور ان کی بازیابی کے لئے پرامن احتجاج کرتے ہیں تو ہمیں فسادی کہاجاتاہے۔ انہوں نے صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو کہاکہ جو بی جے پی کے اراکین اسمبلی اسمبلی میں ان کے خلاف اپنے حقوق کے لئے احتجاج کررہے تھے کیاوہ بھی فسادی ہیں؟۔ اس دوران احتجاجی مظاہرین نے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کی۔ صدارت مولانا ظہور قاسمی نے کی اور نظامت مولانا محمود صدیقی بستوی نے کی۔ اس دوران مولانا ابراہیم قاسمی، شہر سکریٹری عمیر احمد عثمانی، چودھری صادق سمیت سیکڑوں کارکنان موجود رہے۔ اس دوران 350؍کارکنان نے اپنی گرفتاری دی، جنہیں گرفتار کرنے کے بعد ایس ڈی ایم نے موقع پر ہی رہا کردیا۔ احتجاج کے دوران ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر،ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ،سی او چوب سنگھ،کوتولای انچارج یگ دت شرما سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس اور خفیہ محکمہ کے کارکنان مستعد نظر آئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×