سی بی ایس سی نے نئے تعلیمی نصاب سے اسلامی اسلامی ابواب اور فیض کی نظمیں ودیگر مواد کو ہٹادیا
نئی دہلی: 23؍اپریل (عصرحاضر) سی بی ایس ای یعنی سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن نے نئے تعلیمی سیشن کے لیے نصاب کا اعلان کر دیا ہے۔ اپنے نئے نصاب میں سی بی ایس ای نے دسویں جماعت کی سماجیات کی کتاب سے پاکستانی شاعر فیض احمد فیض کی شاعری اور گیارہویں جماعت کی تاریخ کی کتاب سے اسلام کے قیام، اس کے عروج اور توسیع سے متعلق مواد کو ہٹا دیا ہے۔ اسی طرح بارہویں کی کتاب سے مغل دور پر مبنی ایک باب میں تبدیلی کی گئی ہے۔اس کی جگہ پر خانہ بدوش حکمرانی کا باب جوڑا گیا ہے جس میں چنگیز خان کو ایک شخصیت اور حاکم کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔نصاب میں ان تبدیلیوں کے بعد کچھ اساتذہ نے اس پر سوال اٹھائے ہیں ۔
اسی طرح کلاس 10 کے نصاب میں ‘فوڈ سکیورٹی’ سے متعلق باب سے ‘زراعت پر عالمگیریت کے اثرات’ کا موضوع نصاب سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ پاکستانی شاعر ف فیض احمد فیض کی دو اردو نظموں کا ترجمہ شدہ اقتباس ‘مذہب، فرقہ واریت اور سیاست- فرقہ واریت سیکولر ریاست’ کو بھی اس سال باہر کر دیا گیا ہے۔سی بی ایس ای نے نصاب کے مواد سے ‘جمہوریت اور تنوع کے باب کو بھی ہٹا دیا ہے۔
مضامین یا باب کو ہٹائے جانے کے استدلال کے بارے میں پوچھے جانے پر، عہدیداروں نے کہا کہ یہ تبدیلی نصاب کی معقولیت کا حصہ ہے اور یہ نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ کی سفارشات کے مطابق ہے۔