آج پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا شہریت ترمیمی بل کیا ہے؟
نئی دہلی: 9؍ڈسمبر (پریس ریلیز) سیٹیزن شپ امیڈمینٹ بل 2019ء جسے آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا ہے جانیے اس کی تفصیلات:
شہریت ترمیمی بل کیا ہے؟
سٹیزن شپ ایکٹ 1955 میں ترمیم کی کوشش
افغانستان ، بنگلہ دیش اور پاکستان کےغیرمسلموں کوشہریت دینا مقصد
غیر قانونی تارکین وطن کو ہندوستان کی شہریت دینا مقصد
ہندو ، سکھ ، بدھ ، جین ، پارسی، اور
عیسائی کوہی شہریت ترمیمی بل سےہوگا فائدہ
شہریت ترمیمی بل سےمسلمانوں کورکھاگیا ہے دور
شہریت ایکٹ 1955 کیاہے؟
جوہندوستان میں پیداہوا وہ ملک کا شہری ہے
ہندوستانی والدین ہیں تو بچے بھی ہندوستانی ہوئے
ایک مخصوص مدت میں ہندوستان میں مقیم ہے وہ بھی ملک کا شہری ہے
غیر قانونی تارکین وطن ہندوستان کے شہری نہیں ہوسکتے
غیر قانونی تارکین وطن کو دفعہ 1946 کے تحت جیل میں ڈالا جاسکتا ہے
پاسپورٹ ایکٹ 1920 کے تحت بھی جیل یاملک بدر کیا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل
یہ بل 19 جولائی 2016 کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا
یہ بل 12 اگست 2016 کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا تھا
کمیٹی نے 7 جنوری 2019 کو اپنی رپورٹ پیش کی
یہ بل 8 جنوری 2019بل کو لوک سبھا میں منظور کیا گیا
راجیہ سبھا میں بل پیش نہیں کیا جاسکا
بل پرتنازعہ کیا ہے؟
شہریت ترمیمی بل کےمخالفین کی دلیل
یہ بل آئین کے آرٹیکل 14 کی خلاف ورزی ہے
بل کےذریعے ایک خاص فرقہ کونشانہ بنایاجارہاہے