احوال وطن

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف یورپی پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت سے قراردادوں کی منظوری

نئی دہلی: 27 جنوری (ذرائع) شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف یوروپی پارلیمنٹ میں زبردست اکثریت کے ساتھ قراردیں پیش کی گئیں‘ سات سو اکیاون رکنی یورپی پارلیمنٹ میں چھ سو اکیاون اراکین کی غیر معمولی اکثریت نے شہریت ترمیمی قانون کے علاوہ جموں و کشمیر میں عائد پابندیوں پر بحث کے لیے کُل چھ قراردادیں منظور کی ہیں۔ ان پر 29؍جنوری کو بحث اور  30؍جنوری کو ووٹنگ ہو گی۔ قراردادیں منظور ہو جانے کے بعد انہیں ہندوستانی حکومت، پارلیمنٹ اور یورپی کمیشن کے سربراہان کو بھیجی جائیں گی۔ قرارداد کے مسودے میں کہا گیا ہے، ”بھارت میں شہریت کا تعین کرنے کے طریقے میں انتہائی خطرناک طور پر تبدیلی کی گئی ہے۔ لوگوں کے خدشات کو دور کرنے اور اصلاحات کی بجائے حکومت کے متعدد رہنما مظاہرین کو بدنام کرنے، ان کی تذلیل کرنے اور انہیں ڈرانے دھمکانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔” یورپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ نے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کے ذریعے بہت بڑی سطح پر لوگوں کو شہریت سے محروم کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے کئی لوگ وطن سے محروم ہو جائیں گے۔

پیش کردہ قراردادوں پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اسپیکر لوک سبھا ایم برلا نے یوروپی یونین کے مقننہ ادارہ کے سربراہ کو آج اپنے ردعمل سے واقف کرایا کہ ایک مقننہ کا دیگر کے بارے میں فیصلہ صادر کرنا نامناسب ہے اور اِس رجحان کا مفادات حاصلہ کی جانب سے بیجا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ نئے قانون شہریت کے خلاف قراردادوں پر یوروپی پارلیمنٹ میں مباحث ہونے والے ہیں جس پر نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کیا اور ادعا کیا کہ ہندوستان کے داخلی اُمور میں بیرونی مداخلت کی کوئی گنجائش نہیں اور ملک اپنے مسائل سے اپنے بل بوتے پر نمٹنے کے قابل ہے۔ برسر اقتدار بی جے پی اور کانگریس نے بھی یوروپی پارلیمنٹ میں قراردادوں کا نوٹ لیا ہے۔ اول الذکر نے ای یو پارلیمنٹ کے ارکان کے مقصد پر سوال اُٹھایا اور آخرالذکر نے زعفرانی پارٹی پر شہریت کے مسئلہ کو بین الاقوامی رنگ دینے کا الزام عائد کیا۔ دریں اثناء سفارتی ذرائع نے کہاکہ فرانس جو یوروپی یونین کا بانی رکن ہے، وہ نئے قانون شہریت کو ہندوستان کا داخلی سیاسی معاملہ سمجھتا ہے۔ یہ تاثر 751 رکنی ای یو پارلیمنٹ میں تقریباً 600 قانون سازوں کی جانب سے سی اے اے کیخلاف پیش کردہ 6 قراردادوں کے پس منظر میں ہے۔ قراردادوں میں کہا گیا کہ نئے قانون کا نفاذ ہندوستان کے شہریت سسٹم میں خطرناک تبدیلی ہے۔ اسپیکر برلا نے صدر یوروپی پارلیمنٹ ڈیوڈ ساسولی کو اِن قراردادوں کے بارے میں مکتوب لکھا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×