احوال وطن

پونے میں NRCاور CAAکے خلاف کامیاب احتجاجی جلسۂ عام

پونے: 4؍جنوری (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء پونے شہر کی جانب سے NRCاور CAAکے خلاف احتجاجی جلسہ ٔعام اور قومی یکجہتی ، بھائی چارہ،اتحا واتفاق کو قائم رکھنے کیلئے بروز جمعہ ۳ ؍جنوری ۲۰۲۰ء؁ بعد نمازِ مغرب کونارک مال کے سامنے روڈپر، کونڈوہ میں منعقد ہوا۔ مہمان ِ خصوصی مفتی محمد ہارون ندوی دامت برکاتہم (صدر جمعیۃعلماء ضلع جلگاؤں ) نے اپنے خطاب میں کہا کہ جان بوجھ کر مسلمانوں اور اقلیتوں کے خلاف ایک تحریک چلائی جارہی ہے ۔ NRCاور CAAکے مسئلہ کے خلاف ہند ہی نہیں بیرون ِ ہند بھی صدائے احتجاج جاری وساری ہے ۔ NRCلگاکر پھر سے ایک مرتبہ ملک کو ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف لے جایا جارہا ہے ۔جس طرح نوٹ بندی کے ذریعے سے ملک کی عوام کو ایک طرح سے بیوقوف بناکر کالادھن لانے کے نام پر لائن میں کھڑا کیا گیا ،عوام کو بے انتہاء ہراساں وپریشان کرکے اپنے ہی پیسوں کے لئے ،اپنی امانت کو حاصل کرنے کیلئے تگ ودوکرناپڑی ،بالکل اسی طرح NRCاور CAAکو عوام کے مفاد کو بالائے تاک رکھ کر ہراساں وپریشان کرنے کیلئے تھوپا جارہا ہے۔ ملک کی آزادی کے لئے ہمارے بزرگوں ،علماء کرام اور سبھی ذات دھرم کے لوگوں نے اپنے خون کو پانی سے زیادہ سستا سمجھتے ہوئے اپنی قربانیاں پیش کیں، آج ان ہی کی نسلوں کو کاغذات جمع کرکے NRC کے ذریعے سے پوچھا جارہا ہے کہ ثابت کرو یاکیجئے کہ آپ اس ملک کے شہری ہے؟اب ایک طرف کاغذی کاروائیاں اور اس کیلئے پیش آنے والی دشواریاں ،تو وہیں دوسری طرف ایوان اقتدار پر بیٹھے ہوئے حکمرانوں کی مکاریاںاور ان کی نیت ۔ جس کی سب سے عمدہ مثال یہ ہیکہ بابری مسجد کے پانچ سو سال پرانے دستاویزات مہیا کرانے پر بھی آج ہماری ہی ملکیت سے ہمیں ہی دستبردار کیاگیا، اپنی ہی زمین ہمیں میسر نہیں ہوئی۔اسی طرح آسام میں NRCنافذ کی گئی ،کروڑوں روپئے اس کام پر خرچ کئے گئے اور پہلی لسٹ میں 40لاکھ لوگوںکو شہریت سے بے دخل قرار دیا گیا،انہیں ملک کا شہری تسلیم نہیں کیاگیا۔ لیکن عوام کے سراپا احتجاج اور جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر حضرت مولانا سید ارشد مدنی مد ظلہ العالیہ نے منصوبہ بندی کے ساتھ ہائی کور ٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور الحمد للہ کامیابی بھی حاصل کی ۔ولولہ خیز انداز میں مفتی موصوف نے ملک کی آزادی میں ہمارے علماء کرام اور بزرگوں کی قربانیوں کو بیان کیا۔ ساتھ ہی کہا کہ مسلمان نلی میں گدہ نہیں چھوڑتے پھر یہ ملک کیسے چھوڑیں گے ۔اپنے خطاب کے درمیان مفتی صاحب نے انقلاب زندہ باد، فرقہ پرستی نہیں چلے گی ، تاناشاہی نہیں چلے گی،وغیرہ نعرے لگا کر عوام کا زبردست سماں باندھا۔ اس موقع پر ہزاروں کی تعدا دمیں موجودلوگوں سے خطاب کرتے ہوئے بابا ستیہ نامداس جی نے کہا کہ ہم سب بھائی بھائی ہے ۔ایشور، خدا،گاڈ،سب ایک ہی ہے ۔ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ ہم سب آپس میں پیار ،محبت،امن ،سکھ ،شانتی اور بھائی چارہ کے ساتھ رہے ،اسی میں ملک کی ترقی ہے ۔ عوام کو پریشان کرکے کوئی بھی حکومت ملک کی ترقی نہیں کرسکتی ۔ سنتوں کا پیغام ہمیشہ سے آپس میں اتحاد واتفاق کو قائم رکھنا ہی رہا ہے ۔ اَللّٰہُ اَللّٰہُ ……والی قوالی کو اپنے انداز میں سنا کر باباجی نے حاضرین سے خوب دادوتحسین حاصل کی ۔ پروگرام کے کنوینر اور جمعیۃ علماء پونے شہر کے صدر قاری محمد ادریس نے آئے ہوئے مہمانوں کا استقبال کیا اور حالات حاضرہ میں جمعیۃ علماء کی خدمات کی مختصر لیکن مدلل ومکمل معلومات بیان کی ۔حافظ شعیب نے نظامت کے فرائض انجام دئیے ۔ پروگرام میں مولانا احسان گوہر،مفتی ہدایت اللہ ،مفتی جمیل ،مولانا رشید، حافظ جلیس ،مولانا امجد،مفتی آفتاب ، قاری شمشیر ،مولانا جنید، نگر سیوک حاجی غفور پٹھان ،حاجی فیروز،رئیس سنڈکے ،عابد سید ،لقمان بھائی ،حاجی قاسم ،اقبال حمید ،شفقت احمد ،یوسف زکاتی ،مولانا نظام ،مولانا شہاب الدین ،یونس ملا،آصف کھوکر،مظہر شیخ ،ناصر چاچا،حاجی فیاض الدین ،ارشادچاچا،مقصود سلمانی وغیرہ موجود تھے ۔پونے شہر کے جنرل سیکریٹری یوسف زکاتی کی رسم شکریہ پر پروگرام کا اختتام ہوا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×