احوال وطن

پولیس کی بربریت نے ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا‘ قانون واپس لینے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا

نئی دہلی: 31؍دسمبر (ذرائع) جامعہ نگر، شاہین باغ سریتا وہار کالندی کنج روڈ اور دہلی کے مختلف علاقوں پر شدید سردی کے موسم میں مسلسل 16 دنوں سے دھرنا دینے والی کی خواتین کا کہنا ہے کہ رات و دن کا یہ مظاہرہ اس وقت تک جاری رہے گا ، جب تک کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لے لیتی ۔ اس مظاہرہ کے انتظام و انصرام سے وابستہ محمد رفیع اور صائمہ خاں نے بتایا کہ اس مظاہرہ کی خاص کی بات یہ ہے کہ یہ بغیر کسی تنظیم کے ہے اور نہ ہی اس مظاہرہ میں اب تک کسی کو بلایا گیا ہے اور نہ ہی کوئی اس کا کوئی منتظم ہے ۔ بس ہم لوگ یہاں کا تھوڑا بہت انتظام دیکھ لیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظاہرہ کسی فرقہ کے حق کیلئے نہیں کیا جارہا ہے بلکہ ہم آئین کی حفاظت کے لئے سردی کی سخت ترین راتوں میں مظاہرہ کررہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک آئین سے چلتا ہے اور جب آئین ہی نہیں بچے گا ، تو ملک کیسے بچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس مظاہرہ میں ہر طبقے کی خواتین شامل ہورہی ہیں اور مردوں کا بھی بھرپور تعاون حاصل ہے اور وہ بھی مظاہرہ میں شامل ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس میں صرف جامعہ نگر، شاہین باغ کی خواتین ہی نہیں بلکہ پوری دہلی کی خواتین شرکت کر رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور اترپردیش میں مظاہرین پر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا ، اس نے ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ۔

انہوں نے کہا کہ اب تک اس مظاہرہ میں سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر، حال ہی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آئی جی کے عہدے سے استعفی دینے والے عبد الرحمان، فلمی ہستی ذیشان ایوبی ، بارکونسل کے ارکان ، جے این یو کے پروفیسر، سیاست داں سریشٹھا سنگھ ، الکالامبا، ایم ایل اے امانت اللہ خاں، سابق ایم ایل اے آصف محمد خاں، بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد، سماجی کارکن شبنم ہاشمی، پلاننگ کمیشن کی سابق رکن سیدہ سیدین حمید، وغیرہ نے اس مظاہرہ میں شرکت کی ہے اور ہمارے کاز کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مظاہرہ میں ایک شخص ایسا بھی ہے جو 16 دسمبر سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہے مگر انتظامیہ کے کسی شخص نے اس کی خبر لینے کی کوئی کوشش نہیں کی ہے۔ یہ شخص صرف سیال چیزوں پر ہے۔

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی کارروائی کے خلاف اور شہریت ترمیمی قانون ، این آر سی، این آر پی کے خلاف جامعہ نگر اور شاہین باغ کی خواتین مسلسل 16 دسمبر سے کالندی کنج اور سریتا وہار روڈ پر اس کڑاکے کی ٹھنڈک اور سرد ترین راتوں میں مسلسل دھرنا دے رہی ہیں، جس میں دہلی کی مختلف جگہوں کی ہندو، مسلم، سکھ عیسائی خواتین شامل ہیں اور وہ خواتین ملکی حالات، پولیس کی بربریت کے خلاف اپنے آنچل کو پرچم بنانا بخوبی جانتی ہیں۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×